متفرقات >> دیگر
سوال نمبر: 10509
کوئی نیک کام فرض یا کوئی اورکرنے کے لیے اس کا طریقہ اپنی سمجھ بوجھ کے مطابق کس حد تک اپنا سکتے ہیں؟ جیسا کہ تبلیغی جماعت کی موجودہ ترتیب (سہ روزہ، عشرہ، چلہ، چار مہینہ) او رجماعت کی منزل اورجماعت کے ممبر ان وغیرہ؟
کوئی نیک کام فرض یا کوئی اورکرنے کے لیے اس کا طریقہ اپنی سمجھ بوجھ کے مطابق کس حد تک اپنا سکتے ہیں؟ جیسا کہ تبلیغی جماعت کی موجودہ ترتیب (سہ روزہ، عشرہ، چلہ، چار مہینہ) او رجماعت کی منزل اورجماعت کے ممبر ان وغیرہ؟
جواب نمبر: 10509
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 122=123/ د
عبادات میں تو طریقہ من جانب شریعت متعین ہے اس کی پابندی لازم وضروری ہے۔ دیگر امور از قبیل دین میں اگر شریعت کی جانب سے کسی خاص طریقہ کی پابندی پر نص وارد ہے تو اس کی پابندی بھی لازم و ضروری ہے، لیکن جن امور میں کوئی خاص متعین طریقہ منصوص نہیں ہے اس میں شرعی اصول وحدود کی رعایت کرتے ہوئے کوئی طریقہ تجویز کیا جاسکتا ہے جو اصول شریعت کے موافق اور مزاجِ شریعت سے ہم آہنگ ہو، مدارس کے اصول و ضوابط اور تبلیغی جماعت کے نظام کار کی ترتیب اسی قبیل سے ہے کہ اصول شریعت سے مستخرج اور حدود شریعت کے دائرہ میں ،مزاج شریعت کے موافق ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند