• معاملات >> دیگر معاملات

    سوال نمبر: 67945

    عنوان: اپنی رشتہ داری کے تعلقات کو باقی رکھنے کی مصلحت سے آپ اس نوکر کو ہٹادیں

    سوال: میری اور میرے ایک رشتہ دار کی ایک ہی ماکیٹ میں دوکانیں ہیں، کچھ عرصہ پہلے میرے اُن رشتہ داروں کی اپنے ایک نوکر سے کہا سنی ہوگئی اور وہ نوکر کام چھوڑ کرچلا گیا۔ چونکہ اس نوکر سے میرے تعلقات اچھے ہیں تو ایک روزوہ مجھ سے ملنے میری دوکان پر آیا اور اس دوران میرے ان رشتہ داروں نے اسے میری دوکان میں بیٹھا دیکھ کر غصہ کی حالت میں میری دوکان پر آکر اسے گھسیٹتے ہوئے باہر نکالا اور ہاتھ اٹھاتے ہوئے برا سلوک کیا کہ وہ اس مارکیٹ سے نکل جائے، وہ وہاں سے چلا گیا، مگر اس نوکر نے جب یہ بات اپنے گھر پر بتائی تو ان کے گھر کے کچھ افراد میرے ان رشتہ داروں سے جھگڑنے کے لئے آئے مگر باقی لوگوں کے سمجھانے کے بعد وہ وہاں سے چلے گئے، اور بات رفع دفعہ ہوگئی، اب تقریباً ایک مہینہ بعد مجھے ایک بندہ کی ضرورت محسوس ہوئی، کیونکہ میں نے مارکیٹ میں ایک نئی دوکان کھولی ہے، لہذا میں نے اُسی نوکر کو اپنے پاس کام کرنے کے لئے بلا لیا، مگر جیسے ہی یہ بات میرے ان رشتہ داروں کو معلوم چلی وہ بہت غصہ میں ہوگئے، اور مجھے برا بھلا کہتے ہوئے اس نوکر کو ہٹانے کی مانگ کر رہے ہیں۔ حالانکہ نوکر اپنے کئے پر شرمندہ بھی ہے، مگر باوجود اس کے میرے وہ رشتہ دار بار بار میری دوکان پر اپنے حامی لوگوں کو بھیج کر مجھے دھمکا رہے ہیں کہ اگر میں اس نوکر کو دوکان سے نہیں ہٹایا تو وہ رشتہ داری توڑ دیں گے۔ اور مجھے غدار اور مکار تک کہہ رہے ہیں، میں کافی کش مکش میں ہوں کہ کیا کیا جائے او رکیا ان کا یہ عمل درست ہے جو وہ کر رہے ہیں؟ براہ کرم میری رہنمائی کریں۔

    جواب نمبر: 67945

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 742-742/B=10/1437 شرعاً تو آپ کا یہ فعل درست ہے مگر آپ کے رشتہ دار بڑے کینہ ور، انتہائی جاہل اور انتہائی ضدی معلوم ہوتے ہیں، اپنی رشتہ داری کے تعلقات کو باقی رکھنے کی مصلحت سے آپ اس نوکر کو ہٹادیں اور دوسرا کوئی اچھا نوکر تلاش کرکے رکھ لیں تو زیادہ بہتر ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند