معاملات >> دیگر معاملات
سوال نمبر: 67167
جواب نمبر: 67167
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 857-715/D=11/1437
جب وہ خود مقروض ہیں تو انہیں اس طرح کے ہدایا اور تبرعات میں پیش قدمی نہیں کرنی چاہئے اور نام آوری اور تفاخر کے طور پر کرنا اور بُرا ہے۔ سود پر پیسہ لینا اس لیے بُرا ہے اس میں سود دینا پڑے گا جس طرح سود کا لینا حرام ہے اسی طرح دینا بھی حرام ہے۔
جہاں تک ان کے تبرعات کے لینے کا معاملہ ہے تو موجودہ حالات میں معذرت ہی کردینا چاہئے لیکن اگر ان کی اکثر آمدنی حرام نہیں ہے تو لینے کی گنجائش ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند