معاملات >> دیگر معاملات
سوال نمبر: 6537
میرا سوال یہ ہے کہ کیا ایک مزدور کو اپنے کاروبار میں پارٹنر کرسکتا ہوں؟ مثال کے طور پر ایک ٹرک بس میں کسی کو دیتا ہوں اور اس کو یہ کہوں گا کہ آپ میرے پارٹنر ہو اوراصل میں اس کومیں تنخواہ بھی دیتا ہوں۔ تو اب میں اس مزدور کو پارٹنر بناسکتا ہوں؟ یا اس کے لیے وہی تنخواہ صحیح ہے؟
میرا سوال یہ ہے کہ کیا ایک مزدور کو اپنے کاروبار میں پارٹنر کرسکتا ہوں؟ مثال کے طور پر ایک ٹرک بس میں کسی کو دیتا ہوں اور اس کو یہ کہوں گا کہ آپ میرے پارٹنر ہو اوراصل میں اس کومیں تنخواہ بھی دیتا ہوں۔ تو اب میں اس مزدور کو پارٹنر بناسکتا ہوں؟ یا اس کے لیے وہی تنخواہ صحیح ہے؟
جواب نمبر: 6537
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 890=890/ م
جب آپ اپنے مزدور کو ٹرک بس چلانے کی ماہانہ تنخواہ دیتے ہیں تو وہ آپ کے اجیر و ملازم ہوگئے پھر اسی کام کے نفع میں اپنے مزدور کو بحیثیت مضارب یا شریک اس کو پارٹنر بنانا درست نہیں، اور اگر مضاربت کے طریقے پر اس کو نفع میں پارٹنر ہی بنانا چاہتے ہیں تو پھر اجارہ کا معاملہ ختم کردیا جائے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند