معاملات >> دیگر معاملات
سوال نمبر: 64204
جواب نمبر: 64204
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 1108-1353/L=12/1437 بہتر صورت اس سلسلے میں یہ ہے کہ آپ سونار سے اجارہ کا معاملہ کرلیں اور مٹیریلس سب آپ دیں اور سونار کو اس کی بنائی کی اجرت دیدیں پھر بیچنے کا معاملہ سونار سے الگ کرلیں یعنی فروخت کرنے کی صورت میں نفع کا ۲۰/ فیصد مثلاً تمہارا ہوگا، اور اگر شرکت کا ہی معاملہ کرنا چاہیں تو سونار سے کہہ دیں کہ کچھ سونا بھی میرے سونے کے ساتھ ملادے اور پھر شرکت کا معاملہ ہو جائے اور آپسی رضامندی سے نفع کا تناسب باہم مقرر کر لیا جائے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند