• معاملات >> دیگر معاملات

    سوال نمبر: 62870

    عنوان: اگر کسی نے اپنے مکان کی تعمیر کے لیے اپنے ایک بیٹے سے روپئے لے کر مکان تعمیر کیا ہے، اس کے بعد اس شخص کی موت ہوگئی، اس کی موت کے بعد اس مکان کی وراثت تقسیم کے وقت وہ بیٹا (جس نے مکان کی تعمیر میں روپئے دیئے تھے) ، مکان میں لگی رقم کا دوسرے حصہ داروں (بھائی بہن اور ماں سے ) مطالبہ کرنے لگا، کیا یہ شریعت کی رو سے جائز اور درست ہوگا؟

    سوال: اگر کسی نے اپنے مکان کی تعمیر کے لیے اپنے ایک بیٹے سے روپئے لے کر مکان تعمیر کیا ہے، اس کے بعد اس شخص کی موت ہوگئی، اس کی موت کے بعد اس مکان کی وراثت تقسیم کے وقت وہ بیٹا (جس نے مکان کی تعمیر میں روپئے دیئے تھے) ، مکان میں لگی رقم کا دوسرے حصہ داروں (بھائی بہن اور ماں سے ) مطالبہ کرنے لگا، کیا یہ شریعت کی رو سے جائز اور درست ہوگا؟

    جواب نمبر: 62870

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 173-173/M=3/1437-U اگر باپ نے مکان کی تعمیر کے لیے بیٹے سے روپیہ قرض لیا تھا اور بیٹے نے بھی بطور قرض دیا تھا اور یہ صراحت کردی تھی کہ میں روپیہ قرض دے رہا ہوں تو باپ کی موت کے بعد باپ کے ترکہ سے وہ بیٹا اپنا قرض وصول کرسکتا ہے، اور اگر قرض کا معاملہ طے کرکے لین دین نہیں کیا تھا تو وہ بیٹے کی طرف سے ہدیہ اور تعاون سمجھا جائے گا اس کا مطالبہ درست نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند