سوال: درج ذیل مسئلہ کا حل عطا فرمائیں تو عین نوازش ہو گی.
مظہر کا علی کی طرف کچہ قرض تہا. علی کی درخواست پر مظہر نے اپنی خوشی سے قرض کی رقم میں تخفیف کر دی اور تخفیف شدہ قرض کی رقم دوبارہ لکہ کر باقاعدہ دستخط بہی کر دئیے . علی نے تخفیف شدہ قرض کی تمام رقم مظہر کو قسطوں میں لوٹا دی اور معاملہ ختم ہو گیا. چہ ماہ بعد مظہر کسی وجہ سے علی سے ناراض ہو گیا. اب اس نے علی سے دوبارہ تخفیف کیا گیا قرض کا حصہ ادا کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے . جبکہ وہ تسلیم کرتا ہے کہ واقعی اس نے تخفیف کی تہی اور دستخط بہی کئے ہیں مگر اب میں اسے منسوخ کرتا ہوں۔
کیا شرعی طور پر مظہر کو ایسا کرنے کا حق حاصل ہے ؟
اب علی اگر اس کے مطالبے کو نہ مانتے ہوئے رقم نہ لوٹائے تو اس کے لئے کیا حکم ہو گا؟
برائے مہربانی جواب عطا فرمائیں تو نوازش ہو گی.
جواب نمبر: 6054101-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 1038-820/D=10/1436-U
مظہر نے جب قرض کا کچھ حصہ معاف کردیا تو وہ علی کے ذمہ سے ساقط ہوگیا، لہٰذا مظہر کا کسی ناراضگی کی بنا پر ساقط قرضہ کا مطالبہ کرنا جائز نہیں۔
علی پر اس کے مطالبہ کی ادائیگی لازم نہیں ہے۔