معاملات >> دیگر معاملات
سوال نمبر: 59909
جواب نمبر: 59909
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 719-684/Sn=10/1436-U کمپنی کے شعبہٴ خرید وفروخت کے جو تنخواہ دار ملازم ہوتے ہیں، وہ اجیر خاص ہوتے ہیں، ان کے ذمہ صرف کمپنی سے متعلق خریداری کا کا ہوتا ہے اور اجیر خاص بلاشبہ ”امین“ ہوتا ہے، اس کے بارے میں احناف کے تینوں ائمہ کے درمیان کوئی اختلاف نہیں ہے، آپنے جو عبارت ذکر کی ہے، یہ ”اجیر مشترک“ مثلاً دھوبی، میکانک، درزی جن کے پاس بہت سے لوگ اپنی چیزیں دیتے ہیں؛ تاکہ ان پر وہ کام کریں)؛ اس لیے صورت مسئولہ میں کمپنی کے خریدار حضرات سے اگر کوئی چیز ضائع ہوجائے اور اس میں ان کی طرف سے کوئی تعدی نہیں پائی گئی تو ان پر ضمان لازم نہ ہوگا، اور اس سلسلے میں قسم کے ساتھ ان کی بات معتبر ہوگی الا یہ کہ کمپنی کے ذمے داران شرعی ثبوت کے ذریعے ان کی تعدی کو ثابت کریں، عدم تعدی کے ثبوت کی ذمے داری ان پر ڈالنا صحیح نہ ہوگا، کمپنی اپنے طور پر اس کی نگرانی کرے تاکہ یہ لوگ جھوٹ اور فراڈ نہ کرسکیں۔ ولا یضمن ما تلف في یدہ أو بعملہ، أما الأول ففأن العین أمانة في یدہ؛ لأنہ قبضہا بإذنہ، وہذا عند أبي حنیفة رحمہ اللہ ظاہر، وکذا عندہما؛ لأن تضمین الأجیر المشترک کان نوع استحسان عندہما صیانةً لأموال النّاس؛ لأنہ یتقبّل ا لأعمال من خلق کثیر رغبة في کثرة الأجرة إلخ (تبیین الحقائق، ۵/ ۱۳۸، باب ضمان الأجیر، ط: بولاق)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند