• معاملات >> دیگر معاملات

    سوال نمبر: 5754

    عنوان:

    إيك سوال جو إنتهائى تكليف كا جواب بنا هوا هــ ليكر جنابكى خدمت مين حاضر هو رها هون براه كرم جواب عنايت فرما كر مشكرر فرمائين سوال يه كه ميى سعودى عربيه ميى فيميلى كيساتهــ كافر عرصه ســ ره رها هون يهخان كئى سال قبل ميرى إيك عمر رسيده شخص ســ ملاقات هوئى بهر رفته رفته هم بهت قريب هوكئــ إس شخص كى شركه كه رهائش ميى غير مسلمونكى وجه ســ كافى بريشانى تهى غس نــ مجهــ كها كه مين انكو إيك كمره جو ميرى رهائش مين عليحده موجود تها وه رهنــ كيلئــ ديدون مين نــ إنكار كرديا مكر إنهون نــ إبنى تكاليف كا واسطه ديكر اور رو رو كر مجهــ رضامند كرليا اور وه سامان ليكر إس كمره مين رهنــ لكا اور كهانا وغيره بهى هماريــ ساتهـ كهانــ لكا جب يه شخص آيا اسوقت تو كمره كا كرايه طــ نهين هوا تها ليكن كئى ماه كــ بعد إس شخص نــ خود 400 ريال ماهوار ادا كرنا  ۔۔۔۔۔؟؟؟

    سوال:

    إيك سوال جو إنتهائى تكليف كا جواب بنا هوا هــ ليكر جنابكى خدمت مين حاضر هو رها هون براه كرم جواب عنايت فرما كر مشكرر فرمائين سوال يه كه ميى سعودى عربيه ميى فيميلى كيساتهــ كافر عرصه ســ ره رها هون يهخان كئى سال قبل ميرى إيك عمر رسيده شخص ســ ملاقات هوئى بهر رفته رفته هم بهت قريب هوكئــ إس شخص كى شركه كه رهائش ميى غير مسلمونكى وجه ســ كافى بريشانى تهى غس نــ مجهــ كها كه مين انكو إيك كمره جو ميرى رهائش مين عليحده موجود تها وه رهنــ كيلئــ ديدون مين نــ إنكار كرديا مكر إنهون نــ إبنى تكاليف كا واسطه ديكر اور رو رو كر مجهــ رضامند كرليا اور وه سامان ليكر إس كمره مين رهنــ لكا اور كهانا وغيره بهى هماريــ ساتهـ كهانــ لكا جب يه شخص آيا اسوقت تو كمره كا كرايه طــ نهين هوا تها ليكن كئى ماه كــ بعد إس شخص نــ خود 400 ريال ماهوار ادا كرنا طــ كيا جو إس نــ شايد غالباُ سات ماه ادا بهى كيا بهر يه هوا كه ميرى ملازمت ختم هوكئى تو إس شخص نــ مجهــ كاروبار كرنيكــ لئــ 14000 ريال ديا بهر إس شخص نــ مجهــ كها كه مين إيك بهتر حالت كى كار ليكر دييتا هون تاكه آب أستانيان وغيره كا كام كرلين اور بهر انهون نــ مجهــ إيك كار خريد كر ديدي اور ميرى كار جو برانى تهى فروخت كروا كر وه بيســ بهى إس كار مين دال ديـــ وه شخص هماريــ ساتهــ رهتا رها إسطرح جيســ كهر كا إيك فرد هو كمره كا كرايه نه هم نــ طلب كيا نه أس نــ ديا اس نــ كهبى بهى نه هم ســ كار كى قيمت طلب كى نه هى 14000 ريال كا كهبى ذكر كيا بهر إيك مرتبه أس شخص نــ مجهــ 4000 ريال ديـــ جو ميى نــ إيك شخص كا قرض أتار يه سب كرتــ وقت نه تو أس شخص نــ يه كها كه يه كرايه كى مد مين هــ نه يه كها كه يه قرض هــ نه يه كها كه يه ميرى طرف ســ مدد هــ ليكن كئى سال رهتــ هوئتـ أس نــ كبهى إس رقم كا ذكر نهين كيا ألله كا حكم يه هوا كه يه شخص أناً فانً دل كا دوره كيوجه ســ آجانك إنتقال كركيا جس ســ همين سخت صدمه هوا كيونكه وه بالك همارا افراد خانه كى طرح تها اب جناب ســ يه سوال هــ كه مجهــ كيا كرنا هــ كه روز قيامت ميى سرخرو رهون كار اب بهى مين هى إستعمال كررها هون اور مين نــ إبنــ نام كروالى هــ إس شخص كا سامان ابهى تك أس كمره مين هــ أس كــ ورثاء نــ ابهى تك كمره خالى نهين كيا وه كهتــ رهتـــ هين كه شركه جلد سامان كمره ســ نكال لــ كا مكر تقرياً 15 ماه كــ بعد ابهى تك كمره خالى نهين كيا نه هى مجهــ آجازت دى كه مين سامان أنكو بيجهـ دون يا خيرات كردون جناب ســ اب يه دريافت كرنا هــ كه مرحوم نــ جو رقم مجهــ دى هوئى هــ أس مين مين كمره كا كرايه كات سكتا هون اور كرايه كب تك كا هوكا مرحوم كــ مرنـــ تك يا جب تك كمره اس كــ ورثاء خالى نهين كرتــ براه كرم مجهــ صحيحى رهنمائى كركــ إس تكليف ســ نجات دلائين مشكور رهونكا۔

     

    جواب نمبر: 5754

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 785=831/د

     

    (۱) کمرہ دیتے وقت اگرچہ کرایہ طے نہیں ہوا لیکن بعد میں اس نے 400ریال کے حساب سے ماہانہ کرایہ طے کردیا اور سات ماہ تک ادا بھی کیا جس کو آپ نے منظور کیا لہذا اس معاملہ کی بنیاد پر 400ریال ماہانہ کے حساب کمرہ کا کرایہ اس کے ذمہ واجب ہوگیا جو انتقال کے وقت تک اس کے ذمہ واجب الادا رہے گا۔

    (۲) چودہ ہزار ریال اس نے کیا کہہ کر دیا تھا اور دینے کے بعد کیا معاملہ اس کی طرف سے رہا، قرض کے طور پر دیا، شرکت وغیرہ کسی معاملہ کی بنیاد پر دیا یا یونہی مدد کیا؟ اگر اول الذکر دونوں امور میں سے کسی کی اس نے صراحت نہیں کیا تو یہ آپ کے حق میں اس کی مدد ہوگی جس کی واپسی آپ کے ذمہ نہیں ہے البتہ اگر اس نے اول الذکر دوامور (قرض، شرکت) وغیرہ کے طورپر دیا تھا اورایسا کوئی جملہ اس نے کہا تھا تو اسے صاف لکھ کر دوبارہ حکم معلوم کریں۔

    (۳) کار کے سلسلہ میں بھی وہی حکم ہے جو 14000ہزار ریال کا اوپر لکھا گیا۔

    (۴) چار ہزار ریال آپ نے مانگا تھا یا اس نے از خود دیا تھا اگر از خود دیا تھا تو اس کا حکم بھی مثل دو تین کے ہے۔ نیز مرحوم کے ورثاء 2,3,4,کے بارے میں کیا کہتے ہیں ان کو مرحوم نے ان امور کی بابت کوئی ہدایت یا وصیت کی ہے یا نہیں؟ اگر نہیں کی ہے اورمرحوم نے آپ سے قرض یا شرکت وغیرہ کے الفاظ بھی نہیں کہے ہیں تو آپ کے حق میں ان کی طرف سے مدد ہوگی اور آپ جو کچھ بھی ہوسکے زیادہ سے زیادہ ان کی طرف سے صدقہ و خیرات کرنے کا اہتمام کریں تاکہ ان کو اس کا فائدہ پہونچ جائے اور مکان (کمرہ) کا کرایہ آپ معاف کردیں ہل جزاء الاحسان الا الاحسان ان کے اس قدر احسانات آپ پر ہیں تو آپ بھی کمرہ کا کرایہ ان سے لینے کا خیال نکال دیں۔

    (۵) کمرہ میں جو سامان مرحوم کا مملوکہ ہے وہ ان کا ترکہ ہے ان کے ورثا کو اطلاع کرکے انھیں سپرد کردیں۔

    (۶) مرحوم کے انتقال کے بعد ان کی کرایہ داری ختم ہوگئی۔ مرحوم کے ورثا سامان لے کر کمرہ آپ کے حوالہ کردیتے ہیں تو ٹھیک ورنہ آپ کو حق ہے کہ دو گواہوں کی موجودگی میں ان کے سامانوں کی لسٹ بنا کر گواہوں سے دستخط لے لیں اور سامان بطور امانت اپنے پاس محفوظ کرلیں۔ اورکمرہ اپنے استعمال میں لے آئیں۔ آپ کو مرحوم کے ورثا سے وفات کے بعد کا کمرہ کا کرایہ وصول کرنے کا حق نہیں ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند