• معاملات >> دیگر معاملات

    سوال نمبر: 5726

    عنوان:

    میں پاکستانی ہوں۔ اس وقت میں اپنے اہل خانہ کے ساتھ مستقل طور پر آسٹریلیا میں رہتا ہوں خاص طور سے اچھے معاشی اسباب کی وجہ سے۔ اس ضمن میں میرا دوسوال ہے۔ (۱) کیااسلامی قانوں میں آسٹریلیا میں رہنے کی اجازت ہے؟ (۲) میں مائیگریشن ایجنٹ بننا چاہتا ہوں جس کا اہم کاروبار لوگوں کی آسٹریلیا مائیگریٹ(ہجرت) کرنے میں مدد کرنا ہے اور اس خدمات کے لیے میں فیس لیتا ہوں۔ کیا اسلامی قانون کے مطابق یہ کاروبار کرنا صحیح ہوگا؟ حضرت برائے کرم، یہ جواب نہ دیں کہ مقامی علمائے کرام سے پوچھ لیجئے․․․․کیوں کہ میں نے بہت سے مقامی علماء سے پوچھا اور مجھے مختلف رائے ملی۔ برائے کرم مجھے اپنا فتوی دیں۔

    سوال:

    میں پاکستانی ہوں۔ اس وقت میں اپنے اہل خانہ کے ساتھ مستقل طور پر آسٹریلیا میں رہتا ہوں خاص طور سے اچھے معاشی اسباب کی وجہ سے۔ اس ضمن میں میرا دوسوال ہے۔ (۱) کیااسلامی قانوں میں آسٹریلیا میں رہنے کی اجازت ہے؟ (۲) میں مائیگریشن ایجنٹ بننا چاہتا ہوں جس کا اہم کاروبار لوگوں کی آسٹریلیا مائیگریٹ(ہجرت) کرنے میں مدد کرنا ہے اور اس خدمات کے لیے میں فیس لیتا ہوں۔ کیا اسلامی قانون کے مطابق یہ کاروبار کرنا صحیح ہوگا؟ حضرت برائے کرم، یہ جواب نہ دیں کہ مقامی علمائے کرام سے پوچھ لیجئے․․․․کیوں کہ میں نے بہت سے مقامی علماء سے پوچھا اور مجھے مختلف رائے ملی۔ برائے کرم مجھے اپنا فتوی دیں۔

    جواب نمبر: 5726

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 775=740/ د

     

    (۱) اچھے معاشی اسباب کی تحصیل کے ساتھ دین و ایمان میں پختگی اور اعمال صالحہ کی پابندی نیز گناہوں سے اجتناب کے مواقع جہاں زیادہ فراہم ہوں، ایسی جگہ رہائش کے لیے اختیار کرنا پسندیدہ ہے، اگر مذکورہ امور میں رکاوٹ پیش آنے یا کمی پیدا ہونے کا خطرہ نہ ہو تو وہاں رہائش اختیار کرنے میں مضائقہ نہیں ہے، آسٹریلیا کے حالات اور اپنے جائے قیام کے ماحول وسوسائٹی کا جائزہ لے کر آپ خود فیصلہ کریں۔

    (۲) آپ مائیگریشن کے لیے کوشش اور تگ و دَو کرتے ہیں تو فیس لینے میں مضائقہ نہیں ہے، لیکن جانے والوں کے حق میں دینی و ایمانی لحاظ سے اگر نقصان دہ ہونے کا خطرہ ہو تو کراہت سے خالی نہ ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند