• معاملات >> دیگر معاملات

    سوال نمبر: 55735

    عنوان: سے تین یا چار سال پہلے میری ایک دوست کے ساتھ ناراضگی ہوگئی تھی اور ناراضگی اسی نے ہی کی تھی ، اس کے بعد ہم بہت بار ایک دوسرے کو سلام ملا چکے ہیں ، لیکن بات چیت نہیں کرتے ہیں،

    سوال: آج سے تین یا چار سال پہلے میری ایک دوست کے ساتھ ناراضگی ہوگئی تھی اور ناراضگی اسی نے ہی کی تھی ، اس کے بعد ہم بہت بار ایک دوسرے کو سلام ملا چکے ہیں ، لیکن بات چیت نہیں کرتے ہیں، کیا اس لا تعلقی کی وجہ سے میرے اعمال قبول نہیں ہوں گے ۔ مجھے اکثر یہ شیطانی وسوسہ آتاہے کہ اعمال کو نہ کروں کیوں کہ قبول تو نہیں ہوتے۔ براہ کرم، رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 55735

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1751-1476/B=11/1435-U اعمال نہ کرنے کا وسوسہ دل سے نکال دیں اور جاکر اپنے دوست سے معافی تلافی کرلیں اوردونوں اپنے دلوں کے کینہ کو صاف کرلیں، معافی نہ مانگنے تک نماز روزہ دعا وغیرہ قبول نہ ہوگی البتہ یہ فائدہ تو ہوگا کہ فرض ذمہ سے ساقط ہوجائے گا بالکل ترک کا گناہ نہ ہوگا، معافی مانگنا بہت اچھی بات ہے اللہ کو یہ ادا تواضع کی بہت پسند ہے اور معافی نہ مانگنا بڑے خسارے کی بات ہے اور تکبر کی علامت ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند