معاملات >> دیگر معاملات
سوال نمبر: 54002
جواب نمبر: 5400201-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 1171-953/H=9/1435-U جائز ہے، البتہ بہتر یہ ہے کہ کوئی مناسب تدبیر اس شیعہ سے علیحدگی کی بھی اختیار کرنے کی فکر اور بیٹی کے حق میں واپسی کی دعا کا اہتمام بھی کرتے رہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میں ایک پرائیویٹ فیکٹری میں کام کرتاہوں ، اس میں ایک آدمی کا دایاں ہاتھ مشین میں آگیا جس کی وجہ سے اس کے ہاتھ کی چار انگلیاں کٹ گئیں، اس کے علاج پر جو بھی خرچ آیا وہ کمپنی نے برداشت کیا جو تقریبا 135000/ تھا۔ اب جب کہ وہ آدمی صحیح ہوگیا ہے تو وہ کمپنی سے اپناحق مانگ رہا ہے۔ معلوم یہ کرنا ہے کہ شریعت میں اس شخص کا کیا حق ہے؟ براہ کرم، احادیث کی روشنی میں بتائیں۔
1948 مناظرمسئلہ ذیل کے بارے میں مفتیان کرام کیا فرماتے ہیں۔ ایک کمپنی گاڑیوں کو لیز پر،کرایہ پرلینے اور دینے کا کام کرتی ہے۔ اس کمپنی میں کوئی بھی شخص دیڑھ لاکھ کی رقم کے ساتھ شرکت کرسکتا ہے۔ کمپنی ہر ماہ سات ہزار روپیہ ادا کرتی ہے پانچ سال تک اور پانچ سال کے اخیر میں کمپنی پچاس ہزار بھی ادا کرے گی۔ اور معاہدہ پورا ہوجائے گا۔ زید مذکور ہ بالا کاروبار میں شرکت کرنے کا متمنی ہے۔ اب سوال یہ ہے کہ (۱)کیا زید اوپر مذکور کاروبار میں شریک ہوسکتاہے ؟اورکیا یہ کاروبار بیع کی تعریف کے اندر داخل ہے؟ (۲)ربو کیا ہے؟ جیسا کہ انگریزی کے کچھ مفسرین اس کو ظالمانہ سود ہے کہتے ہیں اور کہتے ہیں کہ یہ عام سود نہیں ہے ، واضح طور پر دونوں کے درمیان فرق ہے۔آپ سے درخواست ہے کہ آپ اس مسئلہ کو قرآن اورحدیث کی روشنی میں واضح فرمائیں۔
1963 مناظر