• معاملات >> دیگر معاملات

    سوال نمبر: 3744

    عنوان:

    سوال یہ ہے کہ کیا رہن کے مکان میں کرایہ پر رہ سکتے ہیں؟ جبکہ ہم لوگوں کے پاس اپنا ذاتی مکان نہیں ہے۔

    سوال:

    سوال یہ ہے کہ کیا رہن کے مکان میں کرایہ پر رہ سکتے ہیں؟ جبکہ ہم لوگوں کے پاس اپنا ذاتی مکان نہیں ہے۔

    جواب نمبر: 3744

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 37/ م= 37/ م

     

    جس مکان کو راہن (مالک) نے مرتہن کے پاس رہن میں رکھا، پھر اسی کو اپنے مرتہن کو کرایہ پر دیدے تو اجارہ درست اورعقد رہن باطل ہوجاتا ہے جیسا کہ شامی میں ہے: إذا آجر الراھن الرھن من المرتھن ینفسخ بمجرد عقد الإجارة ولا یحتاج إلی قبض جدید کما یفیدہ کلام البزازیة الخ پس اگر آپ مرتہن ہیں تو رہین کے مکان میں راہن کی اجازت سے کرایہ پر رہ سکتے ہیں، لیکن پہلا معاملہ (عقد رہن) کا ختم ہوجائے گا، اور اس پر اجارے کے احکام جاری ہوں گے، اور اگر خود راہن کے رہن کے مکان میں کرایہ پر رہنے کی بابت سوال ہے یا راہن و مرتہن کے علاوہ کسی تیسرے کو کرایہ پر رہنے کے متعلق سوال ہے تو وضاحت کے ساتھ دوبارہ سوال کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند