• معاملات >> دیگر معاملات

    سوال نمبر: 173905

    عنوان: قرض ادا كیے بغیر كہنا كہ قرض معاف ہوگیا؟

    سوال: خالدنے زیدسے قرض لیکرمقررہ وقت توکیاکئی بارکے مزیدوقت ملنے کے بعدبھی بجائیلوٹانے کے ہیرپھیراورچکرہی چلائیتوزیداسے شاہدکے پاس لیکرگیاتاکہ اس سے بات کی جائیمگرخالدبدنیتی چھوڑنے کوتیارنہیں توزیدنے اسے احساس د لانے کیلئیبولاکہ اس سے توبہترہے کہ تم لکھ کردیدوکہ میں نے نہیں دینے تومیں تمہیں لکھ کردوں گاکہ پیسے معاف کردیے زیدکوقرائن سے معلوم تھاکہ یہ نہیں لکھے گااوروہ لکھنابھی نہیں چاہ رہاتھاکہ شاہدنے بولاکہ لکھ لکھ توخالدنے ورق پرکچھ لکھ دیاجس کے بعدزیدنے یہ لکھ کردینے کے بجائیکہ تمھیں معاف کیے الٹاوہ ورق پھاڑدیااورناراض ہوکرچلاگیااوراس دن سے خالدسے قرض واپس لوٹانے کامطالبہ کررہاہے جب یہ بات سپین میں تبلیغ کے بڑے حضرات،علمائاورائمہ مساجدجیسے لوگوں تک پہنچی توانہوں نے توخالدسے بات کرنے کی بہت کوشش کی مگرخالدرابطہ ہی نہیں کررہا،تبلیغی ساتھیوں نے بولاہے کہ خالدبہت شاترہے ،اس کاکام کرنے کودل نہیں کرتا،تبیغ کے نام پرلوگوں کواینٹھ مروڑاورپتہ نہیں کدھرلوفرہے سوال۔بقول خالداسے قرض معاف ہوگیاھے ،بقول زیدقرض معاف نہیں ہوااب بھی خالدکے ذمہ لوٹاناواجب اورضروری ہے ،کیونکہ اس نے دل سے معاف نہیں کیے ،صرف اسے احساس دلانے کیلیے بولاتھاکہ تمہیں لکھ کردوں گاکہ معاف کردیے جبکہ ہرگزہرگزلکھ کربھی نہیں دیا،لکھے گئے واقعہ کے مطابق خالداور زیدہردومیں سے کس کی بات درست ھے ?? حدیث میں ہے 'کسی مسلمان کامال اس کی خوش دلی کے بغیرحلال نہیں ہے '(مجمع الزوائد.268/3 ) نوٹ۔نصف قرض زیدنے گھروالوں سے لیکردیاتھا،خالدکوپہلے سے ہی بتادیاتھا۔زیدنے ایک خواب میں دیکھا ہے کہااللہ تعالی نے خالدپہ پکڑکی ہے اورجیسے موت کے وقت اس سے صحیح بولاہی نہیں جارہااوربہت مشکل سے گھروالوں کوپکڑمیں بول رہاہے کہ دے دو۔اس خواب کودیکھے کئی سال ہوگئے ہیں اورخالد بلکل ایساہی کررہاہے ۔

    جواب نمبر: 173905

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 158-174/L=03/1441

    صورت مسئولہ میں جب کہ زید نے نہ تو تحریری طور پر قرض معاف کیا اور نہ ہی طیب نفس سے زبان سے قرض معاف کیا لہٰذا زید کا قرض خالد پر بدستور برقرار ہے، خالد کا یہ کہنا کہ قرض معاف ہوگیا ہے صحیح نہیں، خالد پر ضروری ہے زید کا قرض ادا کرے، اگر خالد قدرت کے باوجود ٹال مٹول کر رہا ہے تو وہ گنہ گار ہوگا؛ البتہ اگر خالد واقعی تنگدست ہے تو زید کو چاہئے کہ فراخی تک مہلت دیدے۔ قال علیہ السلام: مطل الغني ظلم ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند