معاملات >> دیگر معاملات
سوال نمبر: 156934
جواب نمبر: 156934
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:253-292/sd=4/1439
(۱) آپ کے لیے پڑوسی کو قرض دے کر اُس کا مکان رہن پر رکھنا جائز ہے ۔
(۲) رہن پر رکھے ہوئے مکان کو استعمال کرنا جائز نہیں ہے ۔
(۳) رہن کے مکان کو کرایہ پر دینا بھی جائز نہیں ہے ۔ (لا انتفاع بہ مطلقا) لا باستخدام، ولا سکنی ولا لبس ولا إجارة ولا إعارة۔ ( الدر المختار مع رد المحتار : ۴۸۲/۶، ط: دار الفکر، بیروت ) ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند