• معاملات >> دیگر معاملات

    سوال نمبر: 151235

    عنوان: والد صاحب كے كیے ہوئے كاموں میں چوك كی تلافی كا كیا طریقہ ہے؟

    سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیانِ عظام اس کے بارے میں کہ میرے والد مرحوم ہو گئے ، اور تب میں چھوٹا تھا، معلوم ہوا کہ میرے والد نے دفتر کے ایک ساتھی سے مل کر لوگوں کو سعودی عرب کے ویزا دینے کے لیے لوگوں سے پیسے لیے اور کراچی کے ایک رہائشی نے یہ ویزے لوگوں کو دینے تھے ۔ میرے والد نے اپنے قریبی رشتہ داروں سے رقم لی۔ (والدہ کے بقول) وہ رقم لے کر ان رشتہ داروں کی اس شخص سے ملاقات بھی کرادی۔ اور وہ رقم لے کر وہ کراچی والا کہیں روپوش ہوگیا۔ ہمارے رشہ دارمیرے ابّو سے رقم کا مطالبہ کرنے لگے ۔ میرے ابّو کہتے تھے کہ میں نے تم لوگوں کی ملاقات کروادی تھی۔ مگر رشتہ داروں کا اصرار ۔ میرے والد اس شخص کو ڈھونڈنے کراچی بھی گیے ۔ مگر وہ نہ ملا۔ اس طرح وقت گزرتا رہا۔ کچھ عرصہ بعد لوگوں نے مانگنا چھوڑ دیا۔ اور پھر میرے والد بھی مرحوم ہو گیے ۔ جن لوگوں کی رقوم تھیں ان میں سے بھی کچھ کا انتقال ہو چکا ہے ۔ ایسے میں میرے والد کے متعلق کیا حکم ہے ؟ ہم چار بھایی اور تین بہنیں ہیں۔ الحمد للہ دو بھائی اور تین بینیں شادی شدہ ہیں۔ میرے والد کی جو پینشن ملی وہ بڑے بھائی کی شادی میں صرف ہوگئی، والدہ پینشن لیتی ہیں، ایک گھر ہے جو ہمارے دادا نے ہمیں لے کر دیا ہے ۔ باقی زمین نہیں ہے ۔ حضرت! آخرت کی زندگی ہمیشہ کی ہے ۔ دنیا بہرحا ل گزر جائے گی۔ پوچھنا ہے کہ میں اور میرے دوسرے بھایٴیوں کے متعلق کیا حکم ہے ؟ شریعتِ محمدی صلی اللہ علیہ وسلم کی رو سے اس کا کیا حل ہے ؟ میں نے دفتر کے لوگوں سے پوچھا ہے مگر پہت سے انتقال کر گیے ہیں۔

    جواب نمبر: 151235

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:969-1506/H=2/1439

    اگر آپ کے والد مرحوم نے اس شخص کے ساتھ مل کر شرکت میں کوئی کاروبار ویزا دلانے کا نہیں کیا تھا بلکہ صرف رشتہ داروں سے رقم لے کر اس شخص تک پہنچانے کا کام انجام دیا اور اس شخص سے رشتہ داروں کی ملاقات کرانے کا مقصد بھی یہی تھا کہ خود والد صاحب برئ الذمہ ہوجائیں تو ایسی صورت میں والد مرحوم ماخوذ نہیں ہیں اگر اس شخص سے کوئی معاملہ کسی طرح کا طے تھا تو تحقیق کرکے اس کو صاف واضح لکھ کر معلوم کرلیں، اگر دیانةً آپ لوگوں کے علم میں والدِ مرحوم کی کچھ کوتاہی ہے تو جو حضرات حیات ہیں ان سے معافی تلافی والد مرحوم کی طرف سے کرلیں اور جو وفات پاگئے ان کے حق میں کثرت سے ایصالِ ثواب اور دعاء کرتے رہیں، ان شاء اللہ آخرت وبرزخ کی تکلیف سے والد مرحوم کو نجات حاصل ہوجائے گی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند