معاملات >> دیگر معاملات
سوال نمبر: 148405
جواب نمبر: 14840501-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 515-473/Sn=5/1438
بینک یا ATMکے لیے اپنا مکان یا دکان کرایہ پر دینا شرعاً جائز ہے؛ لیکن نہ دینا بہتر ہے، بینک کی بہ نسبت ATMکو کرایہ پر دینے کا حکم اخف ہے، آمدنی بہرصورت جائز ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میرا سوال یہ ہے کہ کیا ایک مزدور کو اپنے کاروبار میں پارٹنر کرسکتا ہوں؟ مثال کے طور پر ایک ٹرک بس میں کسی کو دیتا ہوں اور اس کو یہ کہوں گا کہ آپ میرے پارٹنر ہو اوراصل میں اس کومیں تنخواہ بھی دیتا ہوں۔ تو اب میں اس مزدور کو پارٹنر بناسکتا ہوں؟ یا اس کے لیے وہی تنخواہ صحیح ہے؟
3644 مناظرسودی كاروبار كرنے والے سے مكان كرایے پر لینا
906 مناظرعبدالرحمن
اور کامران نے ایک کاروبار شروع کیا جس میں عبدالرحمن اپنی خدمات مہیاکرتا تھا اور
کامران صرف نقد پیسہ لگاتا تھا فیکٹری کے اس کاروبار میں۔اس کاروبار میں باہمی
رضامندی سے یہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ ہر ماہ چار ہزار روپیہ عبدالرحمن کو دیا جائے
گا، لیکن جب تک فیکٹری صحیح طریقہ سے نہیں چلے گی چھ سو روپیہ ہر ہفتہ عبدالرحمن
کو دیا جائے گا۔ اور بقیہ رقم جو کہ تقریباً ہر ماہ پندرہ سو روپیہ ہوتی ہے بعد
میں عبدالرحمن کو دی جائے گی۔اب فیکٹر ی بند ہوگئی ہے لیکن درج ذیل کے بارے میں
ایک فتوی کی ضرورت ہے۔(۱) فیکٹری
کے بند ہونے کی بڑی وجہ عبدالرحمن کا فیکٹری میں حاضر نہ ہونااور مناسب وقت نہ
دینا اور فیکٹری سے غیرحاضررہنا تھی۔ (۲)ہر ہفتہ چھ سو روپیہ عبدالرحمن کو
دیا گیا اب وہ مزیدہر ماہ پندرہ سو روپیہ کا تقاضا کررہے ہیں جب کہ فیکٹری بند
ہوچکی ہے۔(۳)فقہ
کے مطابق ہم کو اس ادائیگی اور اس معاملہ کو حل کرنے کے لیے کیا کرنا چاہیے ؟
محض منیجر کی رائے پر کوئی الاوٴنس لینا
2939 مناظر