معاملات >> دیگر معاملات
سوال نمبر: 146252
جواب نمبر: 146252
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 211-1504/L=1/1439
جن روافض کا عقیدہ نصوص کے خلاف ہے، مثلاً قرآن پاک میں تحریف کے قائل ہیں یا حضرت علی رضی اللہ عنہ میں خدا کے حلول کا عقیدہ رکھتے ہیں،یا حضرت علی رضی اللہ عنہ اور ان کے بعد گیارہ بزرگوں کو معصوم مفترض الطاعة اور انبیائے کرام علیہم السلام سے افضل سمجھتے ہیں،یا جبریل علیہ السلام کے متعلق یہ عقیدہ رکھتے ہیں کہ ان سے وحی پہنچانے میں غلطی ہوگئی یا حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا پر بہتان لگاتے ہیں،وہ مرتد زندیق اور دائرہ اسلام سے خارج ہیں ان کے ساتھ کرایہ داری کا معاملہ کرنا مناسب نہیں۔ ”نعم لا شک في تکفیر من قذف السیدة عائشة رضي اللہ عنہا أو أنکر صحبة الصدیق أو اعتقد الألوہیة في علي رضي اللہ تعالیٰ عنہ أو أن جبریل غلط في الوحي أو نحو ذلک من الکفر الصریح المخالف للقرآن“ (شامي: ۶/ ۳۷۸)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند