• عبادات >> قسم و نذر

    سوال نمبر: 53465

    عنوان: ایک شخص نے نذر مان لی کہ اگر میرا فلاں کام ہوگیا تو میں اپنے ایک بچے کوزید کو صدقہ کروں گا۔ اب مجھے کیا کرنا ہوگا؟۔

    سوال: ایک استفتاء مطلوب ہے ، ایک شخص نے نذر مان لی کہ اگر میرا فلاں کام ہوگیا تو میں اپنے ایک بچے کوزید کو صدقہ کروں گا۔ اب مجھے کیا کرنا ہوگا؟۔ نیز اگر زید نذر ماننے والے کا قریبی رشتہ دار ہو تو کیا حکم ہے اور اگر نہ ہو تو کیا حکم ہے ۔؟؟ جواب عنایت فرماکر ماجور ہوں۔

    جواب نمبر: 53465

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 913-726/D=8/1435-U مذکور فی السوال نذر صحیح نہیں بلکہ لغو ہے، نذ رکی صحت کے لیے ضروری ہے کہ وہ عبادت مقصودہ کے جنس سے ہو (مثلاً نماز روزہ حج صدقہ وغیرہ) کسی انسان کا صدقہ کرنا عبادت تو کیا ہوتی جائز بھی نہیں ہے کیونکہ انسان دوسرے انسان کا مالک نہیں ہے، شرعی رقیت (غلامی) اس وقت پائی نہیں جاتی۔ قال في الدر ولم یلزم الناذر ما لیس من جنسہ فرض إلخ (الدر مع الرد ج۳ ص۷۳)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند