• عبادات >> قسم و نذر

    سوال نمبر: 174803

    عنوان: بذریعہ میسیج قسم كا انعقاد ہوگا یا نہیں؟

    سوال: میں نے اپنے ایک دوست کو میسیج میں لکھا کہ خدا کی قسم جب تک آپ خود اس بات کا اقرار نہیں کروگے اس وقت تک میں آپ سے بات نہیں کروں گا سوائے ہمارے مدرسہ کی بات کے اب میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ جس بات کو مدنظر رکھ کر میں نے قسم والا میسیج کیا ہے وہ بات نہ ہونے تک میں بات اگر کردیا تو میں حانث ہوجاؤں گا یا نہیں اور جو قسم والے الفاظ میں نے میسیج میں لکھا ہوں زبان سے نہیں کہا تو اس کا جواب کیا ہوگا؟

    جواب نمبر: 174803

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:328-269/L=4/1441

    صورتِ مسئولہ میں آپ نے اپنے دوست کو میسیج لکھ کر جس بات کے اقرار نہ کرنے پر قسم کھائی ہے وہ قسم منعقد ہوگئی ؛کیونکہ جس طرح زبان سے تکلم کرنے سے قسم منعقد ہوتی ہے اسی طرح میسیج وغیرہ لکھنے سے بھی منعقد ہوجاتی ہے ؛لہذا اگر آپ نے ان کے اقرار کرنے سے پہلے ان سے مدرسے کی گفتگو کے علاوہ کوئی اور گفتگو کرلی تو پھر آپ حانث ہوجائیں گے اور آپ پر قسم کا کفارہ دینا لازم ہوجائے گا ۔

    قال فی البحر الرائق:ولو قال لا أبشرہ فکتب إلیہ حنث.(البحر الرائق شرح کنز الدقائق 4/ 362،الناشر: دار الکتاب الإسلامی)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند