عنوان: قرض دار كس طرح اپنی نذر پوری كرے ؟
سوال: حضرت اقدس مفتی صاحب مدظلکم! ایک صاحب نے نذر مانی کہ اگر انہیں اپنے کاروبار میں نفع ہوا تو وہ ہر ایک لاکھ پر پانچ ہزار کے حساب سے صدقہ کریں گے،اب اللہ کے فضل سے انہیں اپنے کاروبار میں اچھا منافع ملا، ساتھ ہی یاد آیا کہ ان پر تین لاکھ روپے کا قرضہ بھی ہے،تو اب سوال یہ ہے کہ انہیں اب پورے منافع میں سے ہر ایک لاکھ پر پانچ ہزار کے حساب سے صدقہ کرنا ضروری ہے یا وہ قرضہ کی رقم (تین لاکھ روپے)کو منہا کر کے باقی منافع میں سے ہر ایک لاکھ پر پانچ ہزار کے حساب سے صدقہ کرسکتے ہیں؟ براہ کرم مدلل جواب عنایت فرمائیں جزاکم اللہ خیراً
جواب نمبر: 17232701-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 1106-983/M=11/1440
قرض کی ادائیگی بھی چونکہ واجب ہے اس لئے قرض والی رقم کل (تین لاکھ روپئے) کو وضع کرکے بقیہ منافع میں سے ہر ایک لاکھ پر پانچ ہزار کے حساب سے صدقہ کردیں، نذر پوری ہو جائے گی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند