• عبادات >> قسم و نذر

    سوال نمبر: 10688

    عنوان:

    قسم توڑنے کا کیا کفارہ ہے؟ کیا اس کے لیے تین روزے لگاتار رکھے جائیں؟ اگر کوئی مجبوری کی وجہ سے دو روزہ رکھ لیا اور تیسرا نہیں رکھ پایا تو کیا پھر سے تین روزے رکھنے پڑیں گے یا پھر ایک ہی رکھیں گے؟ دعاؤں میں یاد رکھیں۔

    سوال:

    قسم توڑنے کا کیا کفارہ ہے؟ کیا اس کے لیے تین روزے لگاتار رکھے جائیں؟ اگر کوئی مجبوری کی وجہ سے دو روزہ رکھ لیا اور تیسرا نہیں رکھ پایا تو کیا پھر سے تین روزے رکھنے پڑیں گے یا پھر ایک ہی رکھیں گے؟ دعاؤں میں یاد رکھیں۔

    جواب نمبر: 10688

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 205=205/م

     

    قسم توڑنے کا کفارہ یہ ہے کہ دس مسکین (فقیر) کو دو وقت پیٹ بھرکر کھانا کھلائے یا دس مسکینوں کو کپڑے پہنائے، اوراگر ان دونوں باتوں پر قدرت نہ ہو تو مسلسل تین روزے رکھے، اگر کسی مجبوری سے تیسرا روزہ نہیں رکھ پایا تو از سر نو (دوبارہ) تین روزے لگاتار رکھے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند