• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 9606

    عنوان:

    میں ایک احمدی گھرانے سے تعلق رکھتی ہوں۔ میں نے بہت زیادہ تحقیق اور ریسرچ کے بعد اسلام قبول کرلیا ،اور اپنے اسلام کو اپنے والدین کے سامنے ظاہر کیا۔ میرے اوپر میرے والدین کی طرف سے بہت شدید دباؤ ہے کہ میں پھر بدل جاؤں۔ لیکن میں یہ کسی بھی قیمت پر نہیں کروں گی۔میرے والدین کہتے ہیں کہ وہ میری شادی مسلمان میں نہیں کرسکتے ہیں کیوں کہ وہ احمدی ہیں۔اسلام کی طرف میرے سفر کے دوران ایک شخص جو کہ میرے ٹیچر تھے اورمیں ان کوبھائی کہتی تھی انھوں نے اس نیک کام میں میری مدد کی۔ میرے گھروالوں نے میرے اوپر الزام لگایا کہ یہ سب میں نے ان (ٹیچر)کے لیے کیا ہے لیکن اللہ بہتر جانتاہے کہ میں نے اس کو آخرت کے لیے کیاہے۔ میں نے اپنے والدین سے کہا کہ اگر میری شادی مسلمان سے کرنے میں کوئی پریشانی ہے توآپ لوگ میری شادی میرے ٹیچر سے کردیجئے (ہماری عمر کا فرق صرف چند سال ہے اور ہم دونوں بیس سے تیس سال کے درمیان میں ہیں)۔ ان (ٹیچر) کو میں اپنا بھائی تصور کرتی تھی اور اب بھی بھائی تصور کرتی ہوں۔ میرے والدین کا خیال ہے کہ اگر وہ میری شادی میرے ٹیچر سے کریں گے تومیرا اور میرے ٹیچر کا جو بھائی بہن کا پرانا تعلق ہے وہ خاندان اور سوسائٹی میں میرے والدین کی عزت کو کم کردے گا۔میں صرف ایک مسلم خاندان کو جانتی ہوں اور وہ میرے ٹیچر کا خاندان ہے۔میں ان حالات میں کیا کروں؟ کیا میں اپنے ٹیچر سے شادی کرلوں (جن کے ساتھ مجھے بیوی کا تعلق قائم بہت مشکل معلوم ہوتا ہے) یا کسی دوسرے مسلم گھر انے کا انتظار کروں؟آپ اندازہ کرسکتے ہیں کہ ایک ایسی مسلم لڑکی کے لیے جس کے گھر والے احمدی ہوں اپنی شادی کے لیے کوئی لڑکا تلاش کرنا بہت ہی مشکل ہے۔ برائے کرم بہت جلد میرے سوالوں کا جواب عنایت فرماویں۔

    سوال:

    میں ایک احمدی گھرانے سے تعلق رکھتی ہوں۔ میں نے بہت زیادہ تحقیق اور ریسرچ کے بعد اسلام قبول کرلیا ،اور اپنے اسلام کو اپنے والدین کے سامنے ظاہر کیا۔ میرے اوپر میرے والدین کی طرف سے بہت شدید دباؤ ہے کہ میں پھر بدل جاؤں۔ لیکن میں یہ کسی بھی قیمت پر نہیں کروں گی۔میرے والدین کہتے ہیں کہ وہ میری شادی مسلمان میں نہیں کرسکتے ہیں کیوں کہ وہ احمدی ہیں۔اسلام کی طرف میرے سفر کے دوران ایک شخص جو کہ میرے ٹیچر تھے اورمیں ان کوبھائی کہتی تھی انھوں نے اس نیک کام میں میری مدد کی۔ میرے گھروالوں نے میرے اوپر الزام لگایا کہ یہ سب میں نے ان (ٹیچر)کے لیے کیا ہے لیکن اللہ بہتر جانتاہے کہ میں نے اس کو آخرت کے لیے کیاہے۔ میں نے اپنے والدین سے کہا کہ اگر میری شادی مسلمان سے کرنے میں کوئی پریشانی ہے توآپ لوگ میری شادی میرے ٹیچر سے کردیجئے (ہماری عمر کا فرق صرف چند سال ہے اور ہم دونوں بیس سے تیس سال کے درمیان میں ہیں)۔ ان (ٹیچر) کو میں اپنا بھائی تصور کرتی تھی اور اب بھی بھائی تصور کرتی ہوں۔ میرے والدین کا خیال ہے کہ اگر وہ میری شادی میرے ٹیچر سے کریں گے تومیرا اور میرے ٹیچر کا جو بھائی بہن کا پرانا تعلق ہے وہ خاندان اور سوسائٹی میں میرے والدین کی عزت کو کم کردے گا۔میں صرف ایک مسلم خاندان کو جانتی ہوں اور وہ میرے ٹیچر کا خاندان ہے۔میں ان حالات میں کیا کروں؟ کیا میں اپنے ٹیچر سے شادی کرلوں (جن کے ساتھ مجھے بیوی کا تعلق قائم بہت مشکل معلوم ہوتا ہے) یا کسی دوسرے مسلم گھر انے کا انتظار کروں؟آپ اندازہ کرسکتے ہیں کہ ایک ایسی مسلم لڑکی کے لیے جس کے گھر والے احمدی ہوں اپنی شادی کے لیے کوئی لڑکا تلاش کرنا بہت ہی مشکل ہے۔ برائے کرم بہت جلد میرے سوالوں کا جواب عنایت فرماویں۔

    جواب نمبر: 9606

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 2297=2092/ د

     

    اللہ تعالیٰ آپ کو ایمان واسلام پر پختگی اور استقامت نصیب فرمائے، آپ اس پر مضبوطی سے قائم رہیں،والدین کے غلط دباوٴ میں نہ آئیں، اللہ تعالیٰ آپ کے مسائل حل فرمادیں اور پریشانیاں دور فرمادیں۔

    مسلمان ٹیچر سے جس کے دین واخلاق کے بارے میں آپ کو اطمینان ہے، نکاح کرنے میں مضائقہ نہیں ہے، بھائی تصور کرنے یا سمجھنے سے کچھ نہیں ہوتا۔ سب مسلمان مرد و عورتیں آپس میں بھائی بہن ہیں شرعاً کوئی مانع نکاح امر نہیں بایا جاتا تو نکاح کرنے میں کوئی قباحت نہیں ہے، البتہ بہت جلد بازی سے کام نہ لے کر مزید غور وفکر کرلیں اور استخارہ کرنے کے بعد کوئی قدم اٹھائیں، ان شاء اللہ، اللہ تعالیٰ خیر و برکت پیدا فرادیں گے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند