معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 69580
جواب نمبر: 6958001-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 869-898/B=11/1437 اگر لڑکی بالغہ ہے تو وہ اپنے نکاح کی خود مختار ہو جاتی ہے اسے اپنے نکاح کی اجازت خود دینی چاہئے یا خود نکاح کو قبول کرنا چاہئے، اس کی ماں اگر اس کی طرف سے قبول کرے تو وہ قبول معتبر نہ ہوگا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ایک دن میں اپنی منگیتر سے فون پر بات کررہا تھا۔ تو اس نے مجھ سے کہا کہ مجھ سے جلدی سے شادی کرلو تمہارے بغیر نہیں رہ سکتی۔ تو میں نے مذاق میں اس سے کہا اگر یہ بات ہے تو ہم ابھی نکاح کرلیتے ہیں۔پھر میں نے خود ہی اس سے پوچھا تم کو میں نے․․․․․․فلاں․․․․․․․․․․․․ابن․․․․․․․․․ فلاں․․․․․․․بعوض اتنے حق مہر کے قبول ہے۔ اس نے کہا ہاں۔ اورہم نے فون پر ہی ایجاب و قبول کرلیا۔ تو کیا اس سے ہمارا نکاح ہوگیا؟ اس سے ہمیں گناہ تو نہیں ہوا؟ برائے کرم رہنمائی فرماویں۔
3194 مناظرکیا ایسے بہن بھائی جن کے باپ تو ایک ہوں لیکن مائیں الگ الگ ہوں آپس میں شادی کرسکتے ہیں یا نہیں؟دعاؤں میں یاد رکھیں۔
4257 مناظرایک
لڑکا اور ایک لڑکی ایک دوسرے سے محبت کرتے ہیں اور ایک دوسرے سے نکاح کرنا چاہتے ہیں۔
جب لڑکا اس تجویز کو اپنے گھر پر رکھتا ہے تو اس کی ماں کہتی ہے کہ اس نے اس لڑکی
کو دودھ پلایا ہے۔ اس بات سے لڑکا بہت زیادہ مایوس ہوگیا۔اس لیے اس نے لڑکی کی ماں
سے تحقیق کی کہ اس نے اس بات کو اس سے کیوں نہیں بتایا۔ لڑکی کی ماں نے جواب دیا
کہ ، [ہاں تمہاری ماں نے ایک مرتبہ مجھ سے اس کے بارے میں کہا تھا جب تم دونوں
چھوٹے بچے تھے لیکن اس وقت میں نے اس بات کو رد کردیا تھا اس بنیاد پر کہ لڑکی میرا
دودھ ہی نہ پی سکی تو پھر اس نے کیسے تمہارا دودھ پیا؟ لڑکی کی ماں بیان کرتی ہے
کہ میں نے یہ بات اس وجہ سے کہی کہ لڑکی کی پیدائش نو مہینہ کے بجائے صرف سات ماہ
میں ہوئی اور وہ اتنی زیادہ کمزور تھی کہ وہ اپنی ماں کا دودھ نہیں پی سکی۔اس کو
روئی کے گولے سے یا چمچہ کی مدد سے دودھ پلانا پڑتا تھا۔ دوبارہ کوئی اور نہیں تھا
جو کہ گواہی دیتا کہ ...
میں ایک بہت ہی اہم مسئلہ کے بارے میں سوال کرنا چاہتاہوں۔ دراصل میں پاکستان کا رہنے والا ہوں اور گزشتہ تین سال سے عرب امارات میں رہتا ہوں اور یہیں کام کرتاہوں۔ میں یہ جاننا چاہتاہوں کہ دیوبند (اہل سنت) اور دوسرے ائمہ اربعہ کی مثال و نمونہ ?مسیار?کے بارے میں کیا ہے، جو کہ ایک طرح کی عارضی شاد ی ہوتی ہے؟ کیا موجودہ وقت میں یہ جائز ہے؟ اس کی کیا ذمہ داریاں اور شرطیں کیا ہیں؟ کیا کوئی شادی شدہ شخص یا عورت اس کو کرسکتی ہے؟ اگر یہ حرام ہے تو پھر شادی شدہ مردکے لیے دوسرا راستہ کیا ہے؟ جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ ان دنوں ایک بیوی سے زیادہ رکھنا بہت مشکل ہے مالی اور معاشرتی مسائل کی وجہ سے لیکن اگر جنسی خواہش کی تکمیل نہیں ہوپاتی ہے ایک بیوی سے یا مرد اپنی جنسی زندگی سے بھرپور لطف اندوز نہیں ہوپارہا ہے اور پاگل ہوا جارہا ہے تو کیا کوئی دوسرا راستہ ہے؟
جس طرح سے اسلامک بینکنگ کی مثال ہے:مفتی تقی عثمانی صاحب، دارالعلوم کراچی، پاکستان، کا یہ کہنا ہے کہ اسلامک بینکنگ سود پر مبنی بینکنگ کا ایک متبادل ہے لیکن اگر آپ تقوی رکھتے ہیں اور آپ اس سے بچ سکتے ہیں تو یہ زیادہ بہتر ہے ۔لیکن اگرآپ نہیں بچ سکتے ہیں تواس صورت میں اسلامی بینکنگ پر عمل کریں جو کہ سود پر .....
6157 مناظر