معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 69057
جواب نمبر: 69057
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 1466-1467/H=01/1438
(۱) عیسائی یا یہودیہ عورت سے اگر نکاح کرے تو اگرچہ فی نفسہگنجائش تھی مگر آج کل یہ گنجائش بھی نہیں امداد الفتاویٰ میں ہے ”لیکن اِس زمانہ میں جو نصاریٰ کہلاتے ہیں وہ اکثر قومی حیثیت سے نصاریٰ ہیں مذہبی حیثیت سے محض دہری و سائنس پرست ہیں ایسوں کے لئے یہ حکم جوازِ نکاح کا نہیں ہے“ اھ ص: ۲۱۳- ۲۱۴، جلد ثانی (مطبوعہ زکریا بکڈپو) اور مسلمان عورت کا تو کسی عیسائی یا یہودی مرد سے نکاح حلال ہے ہی نہیں۔
(۲) حضرت اقدس الحاج مولانا محمد منظور نعمانی صاحب رحمہ اللہ تعالیٰ رحمة واسعہ کی کتاب ہے اس کتاب کا نام ہی ”اسلام کیا ہے؟“ ہے یہ کتاب اردو انگریزی میں دستیاب ہے لکھنوٴ دہلی دیوبند کے کتب خانوں میں ملتی ہے اس کو منگا کر غیر مسلم بھائی کو دے دیجئے وہ اخلاص سے مطالعہ کرے گا تو ان شاء اللہ اس کے اچھے اثرات ہوں گے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند