معاشرت
>>
نکاح
سوال نمبر: 68911
عنوان: سسر نے بہو کی ہتھیلی پکڑلی تو کیا بیٹے نکاح باقی ہے یا نہیں؟
سوال: زید کے والد نے زید کی بیوی سے پہلے بحث کی ،پہر زید کی بیوی اپنی تحفظ کے لئے وہاں سے بہاگ کر رسوئی میں چلی گئی لیکن زید کے والد بہی بہو کے پیچھے رسوئی میں چلا گیا،زید کی بیوی کے پاس وہاں سے نکلنے کا کوئی راستہ نہیں تھا،اس سے پہلے کہ زیدکی بیوی وہاں سے نکل پاتی زید کے والد نے اپنی بہو کا ہاتھ (ہتھیلی ) پکڑ لیا یعنی جس طرح مصافحہ کیا جاتا ہے ،زید کی بیوی کو ہاتھ چہڑا نے میں 1-2 منٹ وقت لگ گیا- اس صو رت میں کیا زید کی بیوی زید کے لئے حرام ہوگئی ؟براہ کرم تفصیل سے بتائیں۔ اگر حرام ہوگئِی تو حلال ہونے کی کوئی صورت ہے یا نہیں؟
جواب نمبر: 6891101-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 939-760/D=11/1437
حرمتِ مصاہرت کاحکم لگنے کے لیے محض ہتھیلی کو چھو دینا یا پکڑ لینا کافی نہیں ہے بلکہ شہوت کے ساتھ چھونا شرط ہے، اس لیے صورتِ مسئولہ میں اگر زید کے والد شہوت کے ساتھ پکڑنے کا اقرار کرتے ہوں، یا اور کوئی علامتِ شہوت پائی جاتی ہو، تو زید مقامی مفتی کے پاس جاکر صورتِ حال بتاکر مسئلہ سمجھ لے یا یہاں دوبارہ لکھ کر بھیج دے۔ والزنا واللمس والنظر بشہوة یوجب حرمة المصاہرة / البحر الرائق: ۳/۱۷۲-۱۷۳، زکریا دیوبند․
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند