• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 68458

    عنوان: کفریہ کلمات کے ادا کرنے سے نکاح کا مسئلہ

    سوال: میرا سوال یہ ہے کہ اگر خدا نخواستہ کفریہ کلمات ادا کرنے سے نکاح ٹوٹ گیا تو کیا کرنا چا ہئے ؟ اگر بیوی کفریہ کلمات ادا کریں تو کیا کرنا چاہئے ، اور اگر شوہر کفریہ کلمات ادا کرے تو کیا کرے ۔ آپ سے گزارش ہے کہ اس سوال کا جواب جلدی دیدیں۔ شکریہ

    جواب نمبر: 68458

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 993-1042/SN=12/1437 ”کفریہ کلمات“ سے کون سے کلمات مراد ہیں؟ اس کی وضاحت ضروری تھی، کسی کو دائرہ اسلام سے خارج کرنا انتہائی نازک مسئلہ ہے، بہرحال اگر کسی شادی شدہ شخص نے ایسا کلمہٴ کفر ادا کیا جس کی بنا پر معتبر مفتیان نے تحقیق واقعہ کے بعد اس شخص کے”مرتد“ ہونے کا فتوی دے دیا، تو اس کا نکاح ٹوٹ گیا اوربیوی اس سے بائنہ ہوگئی، وہ عدت گزار کر دوسری جگہ نکاح کرسکتی ہے۔ اگر بیوی نے اس طرح کی حرکت کی ہے تو مفتی بہ قول کے مطابق اس کا نکاح سابق شوہر سے بدستور قائم رہے گا؛ لیکن شوہر کے لیے ، عورت کی طرف سے تجدید نکاح سے پہلے اس کے ساتھ وطی یا دواعی وطی شرعاً جائز نہیں ہے، ایسی صورت میں ”بیوی“ یا تو تجدید اسلام کرکے اپنے سابق شوہر کے ساتھ ازدواجی زندگی گزارے یا پھر شوہر سے طلاق حاصل کرلے۔ وارتداد أحدہما أي الزوجین فسخ فلا ینقص عدداً عاجل بلا قضاء الخ (درمختار مع الشامی: ۴/۳۶۶، ط:زکریا، والحیة الناجزة: ۲۰۸ تا ۲۱۲ جدید)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند