• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 68198

    عنوان: بھاگ كر شادی كرنا كیسا ہے؟

    سوال: میری عمر ۲۵ سال ہے ، سوشل نیٹ ورک پر میری ایک لڑکی سے ملاقات ہوگئی اور اس سے محبت ہوگئی ، اس کی عمر ۲۹ سال ہے اور شادی شدہ ہے، اس کاشوہر نامرد ہے، لیکن ابھی تک وہ لڑکی خاندان کی عزت کی خاطر اپنے شوہر کے نکاح میں ہے، وہ ممبئی میں رہتی ہے اور اس کا شوہر لکھنوٴ میں رہتاہے، وہ ہر تین مہینے میں ممبئی جاتاہے، مگر گذشتہ ایک سال سے نہیں گیاہے۔ میری ملاقات سے اس لڑکی سے دو سال پہلے ہوئی اور وہ اپنے شوہر سے طلاق لے کر مجھ سے شادی کرنا چاہتی ہے، لیکن ہم جانتے ہیں کہ ہمارے گھروالے اس کے لیے تیار نہیں ہوں گے ، اس لیے ہم نے بھاگ کر شادی کرنے کا فیصلہ کیا ہے تو کیا اس طرح سے شادی کرنا درست ہوگا؟

    جواب نمبر: 68198

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1176-1163/N=11-1437

    والدین کا اولاد پر بڑا حق ہوتا ہے، اولاد کو حدود شرع کے دائرہ میں رہ کر والدین کی مرضی اور منشا کا خیال رکھنا چاہئے اور ان کی مرضی کے خلاف کوئی قدم نہیں اٹھانا چاہئے اور اولاد کی شادی کا مسئلہ بہت اہم ہوتا ہے، والدین اپنی اولاد کے لیے بہترین بیوی یا بہترین شوہر تلاش کرنے کی مکمل فکر وکوشش کرتے ہیں اور جو اولاد والدین سے چھپ کر اپنا نکاح کرلیتی ہے اس سے والدین کو بہت زیادہ قلبی اذیت ہوتی ہے اور معاشرہ کی بد نامی الگ؛ اس لیے آپ نے کسی ۲۹/ سالہ شادی شدہ عورت سے جو ناجائز محبت قائم کی یہ شریعت اور عرف کی نظر میں سخت معیوب وناجائز ہے اور اس بنیاد پر آپ نے والدین سے بھاگ کر اس سے نکاح کا جو فیصلہ کیا، و ہ بھی صحیح نہیں، آپ ہرگز یہ قدم نہ اٹھائیں؛ بلکہ اس عورت سے تمام تعلقات وروابط ختم کرلیں اور آپ کے والدین آپ کے لیے جو مناسب رشتہ تجویز کریں آپ اسے قبول کریں، اللہ تعالی آپ کو ہدایت اور صحیح سمجھ عطا فرمائیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند