• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 6595

    عنوان:

    میرے ماں باپ میری شادی زورو زبردستی سے کررہے ہیں۔ مجھے یہ رشتہ قطعی پسند نہیں۔ میں نے سب گھر والوں کو بتایا، وہ لوگ قسم دلا کر مجبور کررہے ہیں۔ کیا میں یہ بات لڑکے اور اس کے گھر والوں کو بتا دوں تاکہ وہ لوگ منع کردیں اور کسی کی زندگی خراب ہونے سے بچا لی جائے۔ برائے کرم مجھے اللہ واسطے ضرورجواب دیں کیوں کہ وقت بہت کم ہے۔ مجھے اپنی اور کسی کی زندگی بچانی ہے تاکہ میں قیامت کے دن بچ جاؤں۔

    سوال:

    میرے ماں باپ میری شادی زورو زبردستی سے کررہے ہیں۔ مجھے یہ رشتہ قطعی پسند نہیں۔ میں نے سب گھر والوں کو بتایا، وہ لوگ قسم دلا کر مجبور کررہے ہیں۔ کیا میں یہ بات لڑکے اور اس کے گھر والوں کو بتا دوں تاکہ وہ لوگ منع کردیں اور کسی کی زندگی خراب ہونے سے بچا لی جائے۔ برائے کرم مجھے اللہ واسطے ضرورجواب دیں کیوں کہ وقت بہت کم ہے۔ مجھے اپنی اور کسی کی زندگی بچانی ہے تاکہ میں قیامت کے دن بچ جاؤں۔

    جواب نمبر: 6595

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1156=1179/ د

     

    لڑکی یا لڑکا جب بالغ ہوجائیں تو بغیر ان کی مرضی کے یا ان کی مرضی کے خلاف زبردستی والدین کا نکاح کرنا درست نہیں ہے، لڑکی اور لڑکے بعد البلوغ اپنے عقد کے مجاز ہوتے ہیں، اگرچہ انھیں والدین کی مرضی اور پسند کو مقدم رکھنا چاہیے اور از خود کوئی اقدام اپنے نکاح کے سلسلہ میں کرنا اچھا نہیں ہے، لیکن کسی رشتہ کے سلسلہ میں لڑکی یا لڑکے کی طبیعت آمادہ نہیں ہے تو استخارہ کرے، طبیعت مطمئن ہوجائے تو ٹھیک ہے ورنہ اپنی مرضی یعنی عدم پسندیدگی کا اظہار اپنے والدین سے کردے اور ضرورت ہو تو لڑکے یا اس کے گھر والوں کو بھی اطلاع کرسکتی ہے، لیکن اس بات پر اچھی طرح غور کرلے کہ ناپسندیدگی کی بنا کوئی شرعی بنا ہو، محض جذبات کے تقاضہ سے والدین کے رشتہ کو ٹھکرانا اچھا نہیں ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند