• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 4726

    عنوان:

    نان و نفقہ کے کیااحکامات ہیں؟ کن وجوہات کی بناء پر مرد نان ونفقہ دینے سے انکار کرسکتا ہے۔ ہم نے سنا ہے کہ اگر عورت مرد کی اجازت کے بغیر اسے چھوڑ کر چلی جائے تو مرد نان و نفقہ دینے سے انکار کرسکتا ہے۔ مسئلہ: ایک عورت مرد کی اجازت اور رضا مندی کے بغیر اس کو بار بار چھوڑ کر چلی جاتی ہے، حتی کہ اس کی اجازت کے بغیر ایک حج بھی کرچکی ہے، یعنی وہ مرد کی اجازت یا رضا مندی کے بغیر، اس کے بنا اپنے سگے بھائی کے ساتھ جا کر حج ادا کیا جس سے اس کا شوہر خوش بھی نہیں ہے۔ تو کیا ایسی صورت میں عورت مرد سے نان ونفقہ کا مطالبہ کرسکتی ہے؟

    سوال:

    نان و نفقہ کے کیااحکامات ہیں؟ کن وجوہات کی بناء پر مرد نان ونفقہ دینے سے انکار کرسکتا ہے۔ ہم نے سنا ہے کہ اگر عورت مرد کی اجازت کے بغیر اسے چھوڑ کر چلی جائے تو مرد نان و نفقہ دینے سے انکار کرسکتا ہے۔ مسئلہ: ایک عورت مرد کی اجازت اور رضا مندی کے بغیر اس کو بار بار چھوڑ کر چلی جاتی ہے، حتی کہ اس کی اجازت کے بغیر ایک حج بھی کرچکی ہے، یعنی وہ مرد کی اجازت یا رضا مندی کے بغیر، اس کے بنا اپنے سگے بھائی کے ساتھ جا کر حج ادا کیا جس سے اس کا شوہر خوش بھی نہیں ہے۔ تو کیا ایسی صورت میں عورت مرد سے نان ونفقہ کا مطالبہ کرسکتی ہے؟

    جواب نمبر: 4726

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1108=952/ ب

     

    جی ہاں! اگر عورت شوہر کی اجازت کے بغیر میکہ کو چلی جاتی ہے تو شوہر پر اس کا نان و نفقہ واجب نہیں ہے، بشرطیکہ شوہر کی طرف سے نشوز (ظلم زیادتی ) نہ ہو۔

    (۲) اس میں بھی شوہر کے ذمہ نان ونفقہ واجب نہیں ہے، مرد کو اپنے گریبان میں جھانک کر دیکھنا چاہیے کہ اس میں کس قدر سنگ دلی ہے کہ اپنی بیوی کو فرض حج ادا کرنے کے لیے جانے کی اجازت نہیں دے رہا ہے، اور بیوی کے حج کرنے پر ناخوش ہے۔ بلا مرد کی زیادتی کے عورت ایسا نہیں کرسکتی۔ آپ اپنی عورت کا تفصیلی بیان بھی لکھواکر بھیجیں تو پھر آپ کی حقیقت کھلے گی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند