• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 4647

    عنوان:

    میں نے ایک حدیث پڑھی جس میں اس بات کی اجازت ہے کہ ہونے والی شریک حیات کوشادی سے پہلے دیکھ سکتے ہیں۔ کیا کوئی ایسی حدیث ہے جس میں ہونے والی شریک حیات کو دیکھے بغیر شادی کی اجازت ہو؟ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ شریک حیات کو شادی سے پہلے نہ دیکھنا بدعت ہے، اس لیے کہ ہونے والے شریک حیات کو دیکھنے کی حدیث موجود ہے۔

    سوال:

    میں نے ایک حدیث پڑھی جس میں اس بات کی اجازت ہے کہ ہونے والی شریک حیات کوشادی سے پہلے دیکھ سکتے ہیں۔ کیا کوئی ایسی حدیث ہے جس میں ہونے والی شریک حیات کو دیکھے بغیر شادی کی اجازت ہو؟ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ شریک حیات کو شادی سے پہلے نہ دیکھنا بدعت ہے، اس لیے کہ ہونے والے شریک حیات کو دیکھنے کی حدیث موجود ہے۔

    جواب نمبر: 4647

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 544=544/ م

     

    جس حدیث میں اس بات کی اجازت ہے کہ ہونے والی شریک حیات کو شادی سے پہلے دیکھ سکتے ہیں، وہ کوئی واجبی حکم نہیں ہے، محض اباحت و استحباب کے درجے میں ہے، جس کا حاصل یہ ہے کہ ہونے والی شریک حیات کو دیکھے بغیر بھی شادی کی جاسکتی ہے، اوراگر کوئی بنیت نکاح دیکھنا چاہے تو دیکھ بھی سکتا ہے، اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ شریک حیات کو شادی سے پہلے نہ دیکھنا بدعت ہے، جو لوگ ایسا کہتے ہیں ان سے ایسی حدیث مانگی جائے جس میں یہ صراحت ہو کہ شادی سے پہلے شریک حیات کو نہ دیکھنا بدعت ہے، اور شریک حیات کو دیکھنے والی حدیث سے یہ مفہوم نکالنا کہ نہ دیکھنا بدعت ہے یہ دعویٰ بلا دلیل ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند