• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 4398

    عنوان:

    میں گزشتہ تیرہ سالوں سے بیرون ملک میں کام کررہا ہوں۔ جون 2005 میں میری شادی ہوئی اور میں تین مہینہ انڈیا میں ٹھہرا اوردوبارہ مئی 2006میں پانچ مہینہ انڈیا میں ٹھہرا۔ میری بیوی میری ماں اور میری بھابھی کے ساتھ رہتی ہے۔ میری بیوی چاہتی ہے کہ میں انڈیا آؤں اور انڈیا میں ہی کام کروں اورمیری ماں چاہتی ہے کہ میں باہر ملک میں ہی کام کروں، میں بہت زیادہ الجھن میں پڑگیا ہوں کہ میں کیا کروں۔ کیا میں اپنی بیوی کو اپنے ساتھ بیرونملک لے جاسکتا ہوں، اس کے بعد میری ماں میری بھابھی کے ساتھ انڈیا میں اکیلی رہ جائے گی۔ برائے کرم مجھے مشورہ دیں۔

    سوال:

    میں گزشتہ تیرہ سالوں سے بیرون ملک میں کام کررہا ہوں۔ جون 2005 میں میری شادی ہوئی اور میں تین مہینہ انڈیا میں ٹھہرا اوردوبارہ مئی 2006میں پانچ مہینہ انڈیا میں ٹھہرا۔ میری بیوی میری ماں اور میری بھابھی کے ساتھ رہتی ہے۔ میری بیوی چاہتی ہے کہ میں انڈیا آؤں اور انڈیا میں ہی کام کروں اورمیری ماں چاہتی ہے کہ میں باہر ملک میں ہی کام کروں، میں بہت زیادہ الجھن میں پڑگیا ہوں کہ میں کیا کروں۔ کیا میں اپنی بیوی کو اپنے ساتھ بیرونملک لے جاسکتا ہوں، اس کے بعد میری ماں میری بھابھی کے ساتھ انڈیا میں اکیلی رہ جائے گی۔ برائے کرم مجھے مشورہ دیں۔

    جواب نمبر: 4398

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 545=586/ ل

     

    اگر آپ کی بیوی راضی ہے اور اس ملک میں کسی بات کا خطرہ نہیں ہے تو بیوی کو بیرون ملک لے جانے کی گنجائش ہے۔ البتہ آپ پر ماں کے حقوق کی ادائیگی بھی ضروری ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند