• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 3637

    عنوان:

    گذشتہ سال نومبر میں میری شادی ہوئی تھی، میر ی بیوی فطرطا متلون ہے۔ میں نے اس سے کہا ہے کہ اپنے بہنوئی سے تعلق مت رکھو ، لیکن وہ میری نافرنانی کر رہی ہے، اس نے صرف اپنے بہنوئی سے بات کرنے کے لیے جھوٹی قسم کھائی ہے ۔ ایک مرتبہ وہ اپنے میکے میں تھی اور میں نے اس سے کہاتھا کہ اپنے بہنوئی کے گھرمت جانا، لیکن وہاں جاکر تین تک رہی اور مجھ سے معافی مانگی۔ میں نے اسے منع کر دیاتھا کہ تم مجھ سے بات نہ کرو۔ بر اہ کرم، مجھے بتا ئیں کہ اس صورت حال میں میں کیا کروں؟ مجھے ان تین سوالا پر فتوی چاہئے: (۱) بہنوئی کی خاطر اپنے شوہر سے جھوٹ بولنا؟ (۲) میر ی سخت ہدایت کے باوجود اپنے بہنوئی کے گھر ٹھہرنا اور بہنوئی کے بھائیوں سے ملنا؟ (۳) ایسے شخص کے لیے اسلامی حکم کیاہے جو سالی کو یہ جانتے ہوئے اپنے یہاں ٹھہر ائے کہ وہ اپنے شوہر کی مرضی کے خلاف آئی ہے۔ براہ کرم، فوری جواب دیں تاکہ میں کوئی فیصلہ لے سکوں۔

    سوال:

    گذشتہ سال نومبر میں میری شادی ہوئی تھی، میر ی بیوی فطرطا متلون ہے۔ میں نے اس سے کہا ہے کہ اپنے بہنوئی سے تعلق مت رکھو ، لیکن وہ میری نافرنانی کر رہی ہے، اس نے صرف اپنے بہنوئی سے بات کرنے کے لیے جھوٹی قسم کھائی ہے ۔ ایک مرتبہ وہ اپنے میکے میں تھی اور میں نے اس سے کہاتھا کہ اپنے بہنوئی کے گھرمت جانا، لیکن وہاں جاکر تین تک رہی اور مجھ سے معافی مانگی۔ میں نے اسے منع کر دیاتھا کہ تم مجھ سے بات نہ کرو۔ بر اہ کرم، مجھے بتا ئیں کہ اس صورت حال میں میں کیا کروں؟ مجھے ان تین سوالا پر فتوی چاہئے: (۱) بہنوئی کی خاطر اپنے شوہر سے جھوٹ بولنا؟ (۲) میر ی سخت ہدایت کے باوجود اپنے بہنوئی کے گھر ٹھہرنا اور بہنوئی کے بھائیوں سے ملنا؟ (۳) ایسے شخص کے لیے اسلامی حکم کیاہے جو سالی کو یہ جانتے ہوئے اپنے یہاں ٹھہر ائے کہ وہ اپنے شوہر کی مرضی کے خلاف آئی ہے۔ براہ کرم، فوری جواب دیں تاکہ میں کوئی فیصلہ لے سکوں۔

    جواب نمبر: 3637

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 902/ د= 902/ د

     

    (۱) عورت کے ذمہ اپنے شوہر کی فرمانبرداری کرنا واجب ہے خاص طور پر ان امور میں جو شوہر کے حقوق سے متعلق ہیں کہیں آنے جانے سے روکنا شوہر کا حق ہے، پھر بہنوئی جوکہ نامحرم ہے اس کے یہاں جانے سے شوہر کا منع کرنا بجا تھا اور عورت کے اوپر اس کا کہنا ماننا واجب تھا، نافرمانی کرنے کی وجہ سے عورت سخت گنہ گار ہوگی حدیث میں ہے کہ ایسی عورت جس کا شوہر اس سے ناراض ہو اس کی کوئی نماز مقبول نہیں ہوتی اور نہ ہی کوئی نیکی اوپر (آسمان) پر جاتی ہے۔ پھر غلط بیانی کرنا جھوٹ بولنا اور قسم بھی کھالینا سخت گناہ کبیرہ کا ارتکاب ہے۔

    (۲) سخت گناہ کی بات ہے۔ تفصیل اوپر لکھ دی گئی۔

    (۳) شوہر کی مرضی کے خلاف بہنوئی کا سالی کو اپنے یہاں ٹھہرانا اگر معلوم تھا کہ شوہر کی مرضی کے بغیر آئی ہے گناہ میں تعاون ہونے کی وجہ سے خود گناہ ہے۔ جب معافی مانگ رہی ہے تو سمجھا بجھاکر درگذر کریں، سخت فیصلہ کرنے میں غور و فکر کرلیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند