• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 2440

    عنوان: اسلام میں کسی غیرمحرم عورت سے تعلق رکھنا منع ہے

    سوال:

    میرا ایک دوست ہے جو ایک غیر عورت سے محبت کرتاہے ا س عو رت کو ایک چھوٹی سی لڑکی بھی ہے وہ عورت مطلقہ ہے اور اس کی دکھ بھری کہانی ہے۔ میرا دوست اس عورت سے شادی کرنا چاہتا ہے، وہ عورت اور اور اس کی بیٹی شادی کے بعد مسلمان ہوناچاہتی ہیں۔ اسلامی نظر سے یہ شادی کرنا کیساہے؟ اگر شادی کرنا جائز ہے تو لڑکے کے والدین نہیں ہیں تو کیا کریں؟ براہ کرم، جواب دیں۔

    جواب نمبر: 2440

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1071/ ج= 1071/ ج

     

    اسلام میں کسی غیرمحرم عورت سے تعلق رکھنا منع ہے، آپ اگر کسی کی مدد کرنا چاہتے ہیں تو یہ بہت اچھا جذبہ ہے، آپ شرعی اور جائز حدود میں رہتے ہوئے اس کی مدد کیجیے۔ جہاں تک شادی کی بات ہے تو عقدِ نکاح کے وقت اس کا مسلمان ہونا ضروری ہے: لقولہ تعالی: وَلاَ تَنْکِحُوا الْمُشڑکَاتِ حَتّٰی یُوٴْمِنَّ لہٰذا ضروری ہے کہ وہ عورت پہلے اپنی خوشی سے اسلام قبول کرے، پھر آپ کو پسند ہو تو اس کے اسلام قبول کرلینے کے بعد اولیاء و ذمہ داران مثلاً بھائی، چچا وغیرہ کی موجودگی میں نکاح کرلیں۔ وفي الہدایة: ولا ینعقد نکاح المسلمین إلا بحضور شاھدین حرین عاقلین بالغین مسلمین رجلین أو رجل و امرأتین کانوا عدولا أو غیر عدول۲ ص۳۰۶)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند