معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 1751
جواب نمبر: 1751
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1549/ ھ= 1205/ ھ
اس مضمون کی صراحت تو کسی حدیث میں نہیں ملی، البتہ اس سلسلہ میں وارد شدہ احادیث مبارکہ کے عموم سے جواز ثابت ہوتا ہے: عن عائشة رضي اللہ عنھا قالت ما کان أو قل یوم إلا و رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یطوف علینا جمیعا فیقبّل ویلمس ما دون الوقاع (رواہ البیھقي، ج۷، ۳۰۰) عن أنس رضي اللہ عنہ (في حدیث طویل وفیہ) اصنعوا کل شيء إلا النکاح وفي روایة إلا الجماع (رواہ الجماعة إلا البخاري) یہ اور ان جیسی احادیثِ شریفہ سے زبان کا ایک دوسرے (زوجین) کی چوس لینا اور ہونٹ کا بوسہ لے لینا ثابت و جائز ہے، بلکہ حسن معاشرت کے باب میں درجہٴ استحسان سے ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند