معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 173359
جواب نمبر: 17335901-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:33-17/sn=2/1441
جی ہاں! صورت مسئولہ میں زید کا بیٹا اس عورت کی بیٹی سے نکاح کر سکتا ہے ، شرعا اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔
وأما بنت زوجة أبیہ أو ابنہ فحلال(الدر المختار وحاشیة ابن عابدین (رد المحتار) 4/ 105،ط: زکریا،دیوبند، فصل فی المحرمات)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
كیا مرد اور عورت اپنے آپ ایجاب و قبول كركے نكاح کر سکتے ہیں؟
3341 مناظرمیری
شادی 4نومبر 2008کو ہوئی اس کے بعد میں اپنی بیوی کے ساتھ جماع کرنے کی کوشش کررہا
تھا لیکن اس نے کبھی اس کی اجازت نہیں دی، لیکن میں نے اس پر زبردستی بھی نہیں کیا
میں سمجھا کہ شاید اس کو شرم محسوس ہورہی ہے۔میں اس کے ساتھ گھر پر صرف بارہ دن
ٹھہرا اس کے بعد 16نومبر 2008کو اپنی نوکری پر واپس ہوگیا بغیر جماع کئے ہوئے
اوروہ گھر پر تھی۔ میں اپنے کام کرنے کی جگہ سے اس سے بات کررہا تھا حتی کہ میں
نہیں سمجھتاتھا کہ وہ کیا چاہتی ہے اور نیز میں اس بات چیت سے مطمئن نہیں تھا کیوں
کہ وہ سیکس کے بارے میں بات کرنا پسند نہیں کرتی تھی میں سیکس کی بات کرنا پسند
کرتاہوں کیوں کہ وہ میری بیوی ہے۔ اس کا جواب تھا کہ برائے کرم سیکس کے بارے میں
بات مت کریں میں اس کو پسند نہیں کرتی ہوں۔اپنی نوکری ختم کرنے کے بعد میں 4جولائی
2009کو گھر واپس ہوا وہ میری شادی کے بعد پہلا سفر تھا۔جب میں گھر پہنچا تو پہلی
رات کو میں نے اس سے جماع کے لیے کہااور اس نے دوبارہ اس کے لیے میری مخالفت کی
اور اس کی اجازت نہیں دی ۔ ...