• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 173209

    عنوان: یوسف علیہ السلام كی بیوی كا نام كیا تھا؟ نیز كیا نكاح كے بعد اس طرح دعا مانگنا درست ہے ’’یا اللہ ایسی محبت عطا فرما جیسے یوسف علیہ السلام و زلیخا میں‘‘

    سوال: امید ہے مزاج بخیر ہوں گے، مولانا مجھے یہ جاننا تھا کہ اکثر شادیوں میں نکاح کے بعد جو دعا ہوتی ہے اس میں ہم.ہمیشہ ایک دعا سنتے آئے ہیں کہ اے اللہ دولھا دلہن میں تو ایسی محبت عطا فرما جیسے یوسف علیہ السلام و زلیخا میں موجود تھی تو کیا زلیخا یوسف علیہ السلام کی بیوی تھیں، کیونکہ ایک واقعہ یہ بھی ہے کہ یوسف علیہ السلام کو بدکاری پر آمادہ کرنے والی عورت کا نام بھی زلیخا تھا۔ ظاہر سی بات ہے کہ دعا کے الفاظ میں اس زلیخا کا تو ذکر ہرگز نہیں ہوتا ہوگا۔ اپنی لاعلمی کی وجہ سے ہی یہ سوال پوچھ رہا ہوں کہ کیا آپ علیہ السلام کی بیوی کا نام بھی زلیخا تھایا کچھ اور ؟ برائے مہربانی جلد جواب سے مطمئین فرمائیں۔ شکریہ نیز مولانا میرے اور میرے خاندان بھائی بہنوں وسبھی جملہ رشتہ داروں نیز دوستوں کی صحت وعافیت نیز پریشانیوں سے بچنے کے لئے اور سبھی کے ایمان کی سلامتی کے لئے خصوصی دعا کی درخواست ہے۔ ساتھ ہی دادی جان ووالد صاحب کی صحت اور والدہ محترمہ کی مغفرت کے لئے خصوصی دعا کی بھی درخواست ہے۔

    جواب نمبر: 173209

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 90-90/H=02/1441

    دلائل قطعیہ سے زلیخا کا حضرت یوسف علیہ السلام سے نکاح کا ثبوت اگرچہ نہیں ملتا؛ البتہ بعض مفسرین قرطبی اور ابن کثیر وغیرہ کی عبارات اور کتب تاریخ سے اس کا ثبوت ملتا ہے جو زلیخا کے واجب الاحترام ہونے کی دلیل ہے لہٰذا ان کے بارے میں کوئی ایسی بات کہنے سے احتراز کرنا چاہئے جو ان کی شان کے خلاف ہو، باقی مذکورہ طریقے پر دعا کرنا حدیث سے ثابت نہیں ہے، بلکہ اس طرح دعا کرنا حدیث سے ثابت ہے۔ ”بارک اللہ لک وبارک علیک، وجمع بینکما في خیر (أبوداوٴد: رقم الحدیث: ۲۱۳۰، ترمذی: رقم الحدیث: ۱۰۹۱) ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند