• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 172607

    عنوان: معتدہ كا عدت توڑدینا اور اجنبی كے ساتھ بے پردہ رہنا؟

    سوال: ایک عورت کو پھلے شوہر نے طلاق دیدی، اس عورت نے ایک مہینہ دس دن عدت کے گزارے پھر عدت توڑ دی ، اور جس شخص سے اس کا نکاح ثانی ہونا ہے اس شخص نے اس عورت کو الگ کرائے کے مکان میں رکھا ہے ، دونوں کے بیچ پردہ بھی نہیں ہے ، کیا اس عورت کا نکاح اس شخص سے جائز ہے ؟ اس عورت کے نکاح کی جائز ترتیب بتائیں۔

    جواب نمبر: 172607

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 1347-1118/H=12/1440

    اُس نے عدت توڑ دی مگر شرعی اعتبار سے عدت ٹوٹی نہیں؛ البتہ احکام عدت پر عمل نہ کرنے کا گناہ ہوا اُس کو سچی پکی توبہ کرکے عدت کے احکام پر پھر عمل شروع کردینا چاہئے وقت طلاق سے تین ماہواریاں مکمل گذرنے پر عدت ختم ہوگی اگر طلاق کے وقت ماہواری تھی تو وہ محسوب نہ ہوگی بلکہ اس کے بعد آنے والی ماہواری پہلی ماہواری شمار ہوگی اگر حمل ہو تو بچہ کی پیدائش پر عدت ختم ہوگی اور مکمل عدت گذرنے سے پہلے دوسرے شخص سے نکاح نہیں ہوسکتا زمانہٴ عدت میں نکاح کی بات چیت صاف صاف طے کرنا بھی حرام ہے جس شخص نے کرایہ پرمکان دیا ہے اس پر نیز عورت پر واجب ہے کہ بے پردگی بے تکلفی خلوت ہرگز اختیار نہ کریں یہ سب ناجائز و حرام ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند