• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 170990

    عنوان: کیا ماں باپ کی اجازت کے بغیر نکاح جائز ہے؟

    سوال: میں محمد عاکف رضوان ہوں، میرا سوال یہ ہے کہ میں نکاح کرنا چاہتاہوں ، میری عمر اکیس سال ہے، اور میں ایک انجینئر ہوں ، میرے ساتھ پریشانی یہ ہے کہ مجھے بہت عجیب عجیب خیالات پیدا ہوتے رہتے ہیں، گناہ والے ، میں بہت پریشان ہوں، اس لیے کہ میرے والد کوئی بھی ملازمت کے ابھی راضی نہیں ہیں کہ میں نکاح کروں تو میں گناہ سے بچنا چاہتا ہوں، لیکن کنٹرول مشکل ہوتاہے ، گھر والے بات کو نہیں سمجھتے ، میں بول بھی نہیں سکتا ہوں تو میں اگر نکاح کرتاہوں ان کی مرضی کے بغیر تو یہ نافرمانی میں شامل ہوگی یا نہیں؟براہ کرم، جواب دیں۔ کیوں کہ انسان چاہئے کتنا بھی ولی ہوجائے یا اللہ والا بن جائے اس کی وہ ضرورت وہیں سے پوری ہو سکتی ہے۔

    جواب نمبر: 170990

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 943-822/M=10/1440

    ماں باپ کی اجازت و مرضی سے نکاح کرنا باعث خیرو برکت ہوتا ہے۔ اور نکاح کے بعد بیوی کا نان ونفقہ شوہر کے ذمہ ہوتا ہے اس لئے شادی سے پہلے نفقہ کا نظم کرلینا چاہئے۔ بہتر یہ ہے کہ جلد از جلد کوئی جائز ملازمت یا حلال ذریعہ معاش تلاش کرلیں تاکہ والد صاحب کی مرضی کے مطابق نکاح کرسکیں اور جب تک نکاح نہ ہو گناہ کے تقاضے کو کمزور کرنے کے لئے روزے کا اہتمام کریں، ابھی آپ کی عمر بہت زیاہ بھی نہیں ہوئی ہے اس لئے پریشان ہونے کی ضرورت نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند