• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 170458

    عنوان: لڑکے والوں کا محض لڑکے کی بہن کی شادی نہ ہونے کی وجہ سے رشتہ میں تاخیر کرنا

    سوال: مسئلہ یوں ہے کہ تین سال قبل رشتہ طئے پایا تھا۔ یہ رشتہ لڑکا لڑکی کی باہمی دلچسپی اور رضامندی کے باعث دونوں فریقین کے سرپرستوں نے طے کیا تھا۔ اس وقت لڑکی ۲۱ برس اور لڑکا ۲۲ برس کا تھا۔ بات کچھ یوں طے پائی تھی کہ لڑکے کی چھوٹی بہن کا رشتہ کہیں طئے ہونے کے بعد یہ رشتہ بھی رشتہء ازدواج میں بدل دیا جائیگا۔جسکے لئے ۲ سال کا وقت درکار ہے ۔ لڑکی والے اس شرط پر بیٹی کی خوشی کی خاطر راضی ہو گئی ۔ اب اس معاہدہ کو ۳ برس گذر گئے۔لیکن لڑکے کی بہن کا رشتہ طے نہیں ہو پایا۔ لڑکے والے ابھی بھی بہ ضد ہے کہ جب تک ان کی چھوٹی بیٹی کی شادی نہیں ہوتی وہ لڑکے کی شادی نہیں کرے گے ۔ اس صورتحال میں لڑکی والے بے حد مجبور و معذور ہو چکے ہیں۔ ان کی بیٹی کی عمر اب ۲۴ برس ہو چکی ہے ۔ اور رشتہ طے ہونے کے باوجود بیٹی کی شادی نہیں کر پارہے ہیں۔ لڑکے والے بضد ہیں کہ ان کی بیٹی کی شادی اگر ۱ سال بعد بھی ہوئی تو وہ ۱ سال بعد شادی کریں گے ۔ لڑکی والے بہت درخواست کے بعد بالآخر اس رشتہ کو ختم کر کہ آچکے تھے ۔ لیکن اب بیٹے کی خواہش کے تئیں لڑکے والے دوبارہ رشتہ لائے ہیں۔کہ وہ اس رشتہ کو باقی رکھنا چاہتے ہیں۔اور جوڑنا چاہتے ہیں۔ لیکن ان کی بیٹی کی شادی کی شرط اب بھی باقی ہے ۔ ساتھ ہی وہ تجدیدِ رشتہ کیلئے منگنی کی مختصر تقریب اب کرنا چاہ رہے ہیں۔ اس منگنی کیلئے لڑکے والے شاید لڑکے کے لئے سونے کی انگوٹھی چاہتے ہیں۔ نعوذ باللہ۔ ایسا لڑکے والوں نے ازخود نہیں بتلایا لیکن لڑکی والوں نے اخذ کیا ہے ۔ برائے مہربانی لڑکی والوں کی صورت مسئولہ کیلئے رہبری فرمائیں۔ لڑکی والے جلد از جلد اپنی بچّی کا فرض انجام دینا چاہتے ہیں۔ اور کوء دعا کوئی وظیفہ بتلائے جو خود لڑکی بھی کر سکے تاکہ یہ کارِ خیر بہ حسن و خوبی حدودِ شریعہ میں انجام دیا جا سکے ۔ ان شآاللہ۔ خیرا۔

    جواب نمبر: 170458

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:999-881/L=10/1440

    لڑکے والوں کا محض لڑکے کی بہن کی شادی نہ ہونے کی وجہ سے رشتہ میں تاخیر کرنا مناسب نہیں،ممکن ہے لڑکے کی شادی ہوجانے کی وجہ سے اللہ لڑکے کی بہن کی شادی بھی جلدکرادیں؛اس لیے ایک کی شادی نہ ہونے کی وجہ سے دوسرے کی شادی میں تاخیر صحیح نہیں ،اور جب پہلے سے رشتہ طے تھا بیچ میں ختم ہوگیا تو محض رسم کی بجاآوری کے لیے تقریب کے انعقاد کی ضرورت نہیں ،لڑکی کے اولیاء کو چاہیے کہ عشا ء کی نماز کے بعد اول وآخر گیارہ گیارہ مرتبہ درود شریف پڑھ کر گیارہ سو گیارہ مرتبہ ”یالطیف یا ودود“ پڑھ لیا کریں اور لڑکی صرف ”یا لطیف “ اسی ترتیب کے مطابق پڑھا کریں ان شاء اللہ شادی آسانی سے جلد ہوجائے گی ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند