• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 165860

    عنوان: دو تین سکنڈ کے لیے منہ میں سر پستان دیدینے سے کیا رضاعت ثابت ہوجائے گی؟

    سوال: 1990ء میں میری پیدائش ہوئی تھی، اور میری کزن (رشتے میں بہن ) فاطمہ کی پیدائش 1995ء میں ہوئی تھی اور اس وقت میری چھوٹی کی بھی پیدائش ہوئی تھی، تو میری والدہ نے دو تین سکنڈ کے لیے فاطمہ کے منہ میں سر پستان دیدیا تھا ، یہ یقین نہیں ہے کہ دودھ پیٹ تک پہنچا تھا یا نہیں؟ اب میں اس سے شادی کرنا چاہتاہوں، تو کیا ہم شادی کرسکتے ہیں؟

    جواب نمبر: 165860

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 121-106/D=2/1440

    دودھ کے پیٹ میں جانے کا یقین نہ ہو تو محض شک کی وجہ سے اگرچہ حرمت رضاعت ثابت نہیں ہوتی ہے؛ لیکن شبہ تو ہے ہی؛ اس لئے دیانتا احتیاط اس میں ہے کہ آپ اپنی کزن کے ساتھ شادی نہ کریں۔ المرأة إذا جعلت ثدیہا فی فم الصبي ولاتعرف أمصّ اللبن أم لا؟ ففي القضاء لاتثبت الحرمة للشک وفي الاحتیاط تثبت (فتاوی ہندیة: ۱/۴۱۰)۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند