معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 165822
جواب نمبر: 165822
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:152-108/L=2/1440
شادی کے سلسلے میں اس حدیث کو ہمہ وقت پیش نظر رکھا جاے: ”إن من أعظم النکاح برکةً أیسرہ موٴنة“ یعنی سب سے بابرکت نکاح وہ ہے جس میں سب سے کم خرچ ہو۔ بغیر کسی رسم وروج کے ایک دو لوگ اور گھر کی کچھ عورتیں جاکر لڑکی کو دیکھ آئیں، اور پھر شادی کی ایک تاریخ طے کردی جائے، اور لڑکے اور اس کے اولیاء اس تاریخ میں جاکر نکاح پڑھاکر لڑکی لے کر چلے آئیں۔ شادی کے نام پر رسم ورواج کی پابندی اور بے جا اسراف وفضول خرچی سے مکمل اجتناب کیا جائے۔ اگر شادی سے پہلے ”اسلامی شادی“ ”بہشتی زیور“ ”اصلاح الرسوم“ وغیرہ کتابوں کا بار بار مطالعہ کیا جائے تو ان شاء اللہ العزیز شریعت کے منشاء کے مطابق شادی کرنا آسان ہوجائے گا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند