• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 165787

    عنوان: اگر شوہر نے طلاق نہیں دی تو نکاح برقرار ہے

    سوال: ۲۲ نومبر 2011ء میں میری شادی ہوئی تھی، پہلی رات سے ہی میرے شوہر نے مجھے غیر فطری سیکس کے لیے مجھے مجبور کیا، وہ مجھ پر ذہنی اور جسمانی ہر طرح کا ظلم کرتاہے ، گذشتہ دو سال سے وہ پیڈ سیکس (پیسہ دے کر سیکس کرنا)میں مبتلا ہوگیا ہے اور بہت ساری عورتوں کے ساتھ بینکاک اور تھائی لینڈ میں زنا کرتاہے، وہ عام طورپر پیڈ سیکس کے لیے تھائی لینڈ جانے لگا ہے، اس نے خود مجھے کہا ہے کہ وہ مجھے پسند نہیں کرتاہے اور پیڈ سیکس میں ملوث ہے، ہمارا پانچ سال کا بیٹا ہے، اس ماحول میں اس کی پرورش اچھی نہیں ہورہی ہے، اس نے کئی مرتبہ کہا ہے کہ وہ مجھے طلاق دیدے گا، دو سال سے ہمارے درمیان کسی قسم کا تعلق نہیں ہوا ہے، مباشرت بھی نہیں، ایک سال پہلے اس نے اور اس کی ماں نے مجھ پر تشدد کیا، اور مجھے اپنے میکے واپس ہونے پر مجبور کیا، اور ایک سال پہلے میں نے اس کا گھر چھوڑ دیا ہے اور اب اپنے والدین کے گھر پہ رہتی ہوں، وہ مجھے اور میرے بیٹے کا خرچ نہیں دے رہاہے، اور تمام خرچ میرے والدین برداشت کررہے ہیں، میں یہ پوچھنا چاہتی ہوں کہ کیا میرا نکاح باقی ہے یا نہیں؟اور کیا میں اب کسی دوسرے مرد سے شادی کرسکتی ہوں چونکہ ہمارے درمیان کوئی تعلق نہیں رہاہے؟اس بری عادت والے شخص سے چھٹکا را پانے کے لیے مجھے کیا کرنا چاہئے؟

    جواب نمبر: 165787

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 135-15T/M=2/1440

    اگر آپ کے شوہر نے آ پ کو طلاق نہیں دی ہے تو آپ کا نکاح برقرار ہے چاہے دوسال سے آپ دونوں کے درمیان کوئی تعلق نہ رہا ہو پھر بھی نکاح باقی ہے اورنکاح باقی رہتے ہوئے کسی دوسرے مرد سے شادی نہیں کرسکتی ہیں۔ آپ کا شوہر بری عادتوں اور گناہ کے کاموں میں ملوث ہے تو ان سے چھڑانے کی پوری کوشش کریں، اگر تمام تر کوشش و تدبیر کے باوجود شوہر برے کاموں سے باز نہ آئے اور اس کے ساتھ رہنے میں حدود شریعت پامال ہوتے ہوں تو ایسی صورت حال میں طلاق لے سکتی ہیں اگر طلاق نہ دے تو خلع کے لئے آمادہ کر سکتی ہیں اگر خلع بھی نہ کرے اور آپ کے واجبی حقوق فوت ہو رہے ہوں تو آپ اس سے چھٹکارا پانے کے لئے مقامی یا قریبی شرعی پنچایت سے رجوع کرسکتی ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند