• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 165584

    عنوان: نکاح کس صورت میں واجب ہے؟

    سوال: حضرت ایک 21 سالہ لڑکا ہوں، مجھے بہت فحش خیالات آتے رہتے ہیں اور مجھے بہت صحبت کرنے کا دل چاہتا ہے ، میں بہت پریشان رہتا ہوں مجھے حرام کام نہیں کرنا، میرا دل چاہتا ہے کہ میں نکاح کرلوں لیکن گھر والے نہیں مانتے وہ بولتے ہیں 5سال انتظار کرو ! میں انتظار نہیں کر سکتا میں ایک کم درجے کے گناہ کرکے اپنی خواہش کو تھوڑی دیر کے لیے پورا کر لیتاہوں لیکن یہ بار بار خیال آتا رہتاہے ، میرا دل زنا کرنے کو کہتا ہے ، میں نماز قرآن دعوت کا کام سب کرتا ہوں لیکن کچھ اثر نہیں کرتا، اللہ کے واسطے کوئی اچھا حل بتائیں جسے میں ان سب چیزوں سے بالکل بچ جاؤ ورنہ میں ہلاک جاؤنگا اور یہاں کوئی روحانی شیخ بھی نہیں ہے ۔

    جواب نمبر: 165584

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 117-114/H=2/1440

    جو حالت آپ نے اپنی لکھی ہے اُس کے پیش نظر اچھاحل تو یہی ہے کہ جلد از جلد نکاح کر لیا جائے کیونکہ ایسے حالات میں نکاح کرنا واجب ہے جو لوگ آپ کے ساتھ دعوت کے کام میں لگے ہوئے ہیں اُن میں جو سنجیدہ معاملہ فہم اور با اثر ہوں ان سے درخواست کریں وہ آپ کے والدین و دیگر اعزہ سے عرض کریں تاکہ وہ جلد از جلد نکاح کرانے کے لئے آمادہ ہوجائیں اگر بالفرض وہ کسی طرح آمادہ نہ ہوں اور آپ کہیں مناسب رشتہ تلاش کرکے نکاح کرلیں تو اس میں بھی کچھ مضائقہ نہیں اس کی پوری کوشش کریں کہ کم درجہ یا بڑے درجہ کاکوئی گناہ صادر نہ ہونے پائے اور جب تک نکاح کی کوئی صورت نہ نکل سکے اپنی نگاہ اور دل کی حفاظت میں سعی کرتے رہیں جس کی آسان صورت یہ ہے کہ (الف) فضائل اعمال، (ب) فضائل صدقات، (ج) بہشتی زیور، تعلیم الاسلام کا مطالعہ بکثرت کرتے رہیں اخلاص کے ساتھ جماعت تبلیغ کے کام سے پختگی کے ساتھ وابستہ رہیں کثرت سے روزے رکھیں روحانی متبع سنت شیخ کامل تک اگر رسائی میں قدرے تاخیر بھی ہو جائے تب بھی ان شاء اللہ نفس قابو میں رہے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند