معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 164824
جواب نمبر: 16482401-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:1501-1245/D=12/1439
جب کہ خالہ نکاح میں ہو یا طلاق کے بعد عدت کی حالت میں ہو خالہ کی بھانجی سے نکاح کرنا جائز نہیں یہ نکاح منعقد نہیں ہوگا، پس صورت مسئولہ میں خالہ کے نکاح میں یا عدت میں رہتے ہوئے بھانجی سے نکاح کیا گیا، وہ نکاح منعقد نہیں ہوا، لہٰذا بھانجی کو خالو سے فوراً علیحدہ کردیا جائے، خالہ کی عدت پوری ہونے کے بعد اگر بھانجی سے نکاح کرنا چاہے تو اس وقت بھانجی سے نکاح کرسکتا ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
حضرت مجھے کسی شخص نے بتایاہے کہ اپنی بیوی کے ساتھ صحبت کرنے سے چالیس ہزار سال کی عبادت کا ثواب ملتا ہے۔ برائے مہربانی بتائیں کیا یہ بات صحیح ہے؟
16018 مناظرمیں نے ایک حدیث پڑھی جس میں اس بات کی اجازت ہے کہ ہونے والی شریک حیات کوشادی سے پہلے دیکھ سکتے ہیں۔ کیا کوئی ایسی حدیث ہے جس میں ہونے والی شریک حیات کو دیکھے بغیر شادی کی اجازت ہو؟ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ شریک حیات کو شادی سے پہلے نہ دیکھنا بدعت ہے، اس لیے کہ ہونے والے شریک حیات کو دیکھنے کی حدیث موجود ہے۔
2933 مناظرمفتی مجھ کو بتائیں کہ کیا میری بیوی کی
ممانی میرے لیے محرم ہے؟
میرا
بھائی جو کہ مجھ سے بارہ سال چھوٹا تھا اس کا 19/اگست 2008کو انتقال ہوگیا، اس نے
اپنے پیچھے ایک بیوہ او ردو بچے نو سال اوربارہ سال کے چھوڑے۔میری عمر چون سال ہے
میں شادی شدہ ہوں اور میرے چار نوجوان بچے ہیں جن کی عمرانیس سال سے ستائیس سال کے
درمیان ہے جو کہ اعلی تعلیم حاصل کررہے ہیں۔میری بیوی اس سے راحت نہیں محسوس کرتی
ہے اور میرے بھائی کی بیوہ سے لڑائی کرتی رہتی ہے جو کہ ہمارے آبائی گاؤں میں رہتی
ہے جب کہ میری فیملی نے دلی کو وطن بنالیا ہے۔اس کے راحت نہ محسوس کرنے کی حقیقت
یہ ہے کہ میں اپنے بھائی کی بیوہ اور اس کے بچوں کا تعاون کرنا چاہتاہوں جو کہ
گاؤں کے پرائمری اسکول میں پڑھ رہے ہیں۔میں ہر مہینہ پابندی سے ان کو پیسہ بھیجتا
رہتاہوں، او رمیری بیوی اس کی مخالفت کرتی ہے اور مجھ سے جھگڑتی ہے کیوں کہ اس کے
مطابق یہ غیر ضروری ہے۔میرا بھائی کسی نہ کسی طرح اپنا دونوں مقصد گاؤں میں میڈیکل
پریکٹس سے حاصل کرتا تھا۔ اس نے ایک پرائیویٹ کالج سے BEMSڈاکٹر کا کورس کیا تھا۔ اوراس نے
تقریباً اپنے پیچھے اپنی بیوہ اور بچوں کے لیے .....
میں
اپنے ایک بازو سے معذور ہوں۔ کسی نے شادی کا وعدہ کیا تو میں نے ہاں کردی۔ وہ آزاد
خیال تھا جو مجھے بالکل پسند نہیں تھا۔ میں اپنے ڈر کی وجہ سے خاموش تھی۔ میں نے
بڑا چاہا کہ وہ شادی کرلے لیکن ہماری شادی نہ ہوسکی۔ رفتہ رفتہ اس کا رویہ بدلنا
شروع ہوگیا۔ وہ کبھی میری شکل کا مذاق اڑاتا اور کبھی تو گالیاں بھی نکال دیتا۔
ایک روز میں نے اس کی ایک ویب سائٹ دیکھی جس میں اس نے ننگی عورتوں کی تصویر لگا
رکھی تھی۔ میں نے اسے صاف کہہ دیا کہ یہ سب چھوڑ کر شریف لوگوں کی طرح شادی کرو،
جواباً اس نے وہ کچھ کہا کہ اگر کوئی اور ہوتا تو شاید زندہ نہ ہوتا۔ اس کے بعد
میں نے اسے چھوڑ دیا۔ مولانا صاحب میں پوچھنا چاہتی ہوں کہ جو لوگ کسی سے وعدہ
کرکے یوں دھوکا دیتے ہیں کیا خدا ان کو یوں ہی چھوڑ دے گا، بے شک اس کی بنیاد حرام
تعلق ہی کیوں نہ ہو؟ دوسرا یہ اسلام معذور لوگوں کے نکاح کے بارے میں کیا کہتاہے
کیوں کہ وہ بھی تو معاشرے کا حصہ ہوتے ہیں؟
چچازاد بہن سے میرا نکاح ہوا، وہ دوسرے چچازاد بہن سے محبت کرتی تھی اور اس نے مجھے ہمارے نکاح سے پہلے سب بتادی تھی، میں نے دونوں فیملی کواس بات مطلع کردیاتھا، لیکن ہمارے گھر والوں نے اس پر دھیان نہیں دیا اور نکاح کی تاریخ طے کردی ، وہ بھی اپنے والدین کے دباؤ پر راضی ہوگی تھی۔ وہ اب بھی اس چچا زاد بھائی سے فون پر بات کرتی ہے، میرے پوچھنے پر اس کا اس نے اعتراف بھی کیا۔وہ یہ کہہ کر مجھے تنگ کرتی ہے کہ میرے لیے دعا کرو تاکہ اس کے ساتھ میری شادی ہوجائے۔ میں پریشان ہوں۔ میں نے اس بارے میں اب تک فیملی کو نہیں بتایاہے ۔ میں بیرون ملک میں کام کررہاہوں۔ کبھی میں یہ سوچ رہاہوں کہ ہمار ا نکاح درست ہے کہ نہیں؟ اب ہمارے گھر والے شادی کی تاریخ طے کرنے کے بارے میں سوچ رہے ہیں۔ مجھے اندیشہ ہے کہ کوئی بھی قدم(خود کشی) اٹھا سکتی ہے چونکہ وہ جوان ہے۔ براہ کرم، میری اس پریشانی کا کامیاب حل بتائیں۔
3393 مناظر