معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 164128
جواب نمبر: 16412801-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:1205-901/sn=12/1439
اگر ان دو گواہوں کے سامنے شرعی طریقہ پر ایجاب وقبول کیا گیا تو صورت مسئولہ میں نکاح درست ہوگیا، پیسے دے کر نکاح کا گواہ بنانے کی وجہ سے صحت نکاح پر کوئی اثر نہیں پڑا؛ البتہ یہ بات واضح رہے کہ گواہی یعنی شہادت پر پیسوں کا لین دین شرعاً جائز نہیں ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
لڑکا لڑکی دو نوں بالغ ہیں اور ایک دوسرے
سے بے حد محبت کرتے ہیں اور شادی کرنا چاہتے ہیں، پر کچھ پریشانی کی وجہ سے اگر ولی
تیار نہ ہو تو کیا ٹیلی فون پر نکاح کرسکتے ہیں؟ کیا فون پر نکاح جائز ہے؟ لڑکا
دبئی میں ہے اور لڑکی انڈیا میں ہے۔ دنوں یہ چاہتے ہیں کہ اگر زیادہ مشکل ہو تو
نکاح فون پر کرسکتے ہیں یااسلام اور اللہ اور اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے
مطابق اس کی کوئی اچھی شکل بتائیں؟یہ دونوں تیار ہیں نکاح کے لیے پہلے گھر والے بھی
تیار تھے ۔اب شاید ان کے من میں کچھ شبہ لگ رہا ہے اس لیے یہ لوگ ایسا کرنا چاہتے
ہیں۔ جب کہ حتی الامکان کوشش یہی ہو گی کہ گھر والے خوشی سے شادی میں شریک ہوں۔
اگر نہیں ہوتا ہے تو کیا ایسا کرسکتے ہیں؟ یعنی فون پر نکاح کرنا کیسا ہے؟ ما شاء
اللہ ہمارے والد اور دادا محترم اور بھائی سب قاسمی ہیں۔
میں ایک احمدی گھرانے سے تعلق رکھتی ہوں۔ میں نے بہت زیادہ تحقیق اور ریسرچ کے بعد اسلام قبول کرلیا ،اور اپنے اسلام کو اپنے والدین کے سامنے ظاہر کیا۔ میرے اوپر میرے والدین کی طرف سے بہت شدید دباؤ ہے کہ میں پھر بدل جاؤں۔ لیکن میں یہ کسی بھی قیمت پر نہیں کروں گی۔میرے والدین کہتے ہیں کہ وہ میری شادی مسلمان میں نہیں کرسکتے ہیں کیوں کہ وہ احمدی ہیں۔اسلام کی طرف میرے سفر کے دوران ایک شخص جو کہ میرے ٹیچر تھے اورمیں ان کوبھائی کہتی تھی انھوں نے اس نیک کام میں میری مدد کی۔ میرے گھروالوں نے میرے اوپر الزام لگایا کہ یہ سب میں نے ان (ٹیچر)کے لیے کیا ہے لیکن اللہ بہتر جانتاہے کہ میں نے اس کو آخرت کے لیے کیاہے۔ میں نے اپنے والدین سے کہا کہ اگر میری شادی مسلمان سے کرنے میں کوئی پریشانی ہے توآپ لوگ میری شادی میرے ٹیچر سے کردیجئے (ہماری عمر کا فرق صرف چند سال ہے اور ہم دونوں بیس سے تیس سال کے درمیان میں ہیں)۔ ان (ٹیچر) کو میں اپنا بھائی تصور کرتی تھی اور اب بھی بھائی تصور کرتی ہوں۔ میرے والدین کا خیال ہے کہ اگر وہ میری شادی میرے ٹیچر سے کریں گے تومیرا اور میرے ٹیچر کا جو بھائی بہن کا پرانا تعلق ہے وہ خاندان اور سوسائٹی میں میرے والدین کی عزت کو کم کردے گا۔میں صرف ایک مسلم خاندان کو جانتی ہوں اور وہ میرے ٹیچر کا خاندان ہے۔میں ان حالات میں کیا کروں؟ کیا میں اپنے ٹیچر سے شادی کرلوں (جن کے ساتھ مجھے بیوی کا تعلق قائم بہت مشکل معلوم ہوتا ہے) یا کسی دوسرے مسلم گھر انے کا انتظار کروں؟آپ اندازہ کرسکتے ہیں کہ ایک ایسی مسلم لڑکی کے لیے جس کے گھر والے احمدی ہوں اپنی شادی کے لیے کوئی لڑکا تلاش کرنا بہت ہی مشکل ہے۔ برائے کرم بہت جلد میرے سوالوں کا جواب عنایت فرماویں۔
2457 مناظرمیں جب ۱۲ سال کا تھا تو مشت زنی کے گناہ میں مبتلا ہوگیا تھا، اب میری عمر ۲۴ سال ہے۔ میں ایک شیخ طریقت سے بیعت ہوچکا ہوں اور ان کے سامنے میں نے اپنی یہ حالت بیان کی تھی اور الحمد للہ اب تقریباً ایک ماہ سے اس گناہ سے محفوظ ہوں۔ لیکن اتنے سال گناہ کی وجہ سے میری صحت بہت خراب ہوچکی ہے اور میں شادی کے قابل نہیں ہوں۔ میرا سوال یہ ہے کہ اب میں کیا کروں کیونکہ گھروالے بھی میری شادی کروانا چاہتے ہیں۔ اور اس گناہ کی وجہ سے میرے اندر بہت سستی آگئی ہے جس کی وجہ سے کسی کام میں دل نہیں لگتا، کیا میں ایک عام انسان کی طرح نارمل زندگی گزار سکتا ہوں۔ میرے لیے دعا فرمادیں کہ اللہ میرے گناہ معاف فرمادے اور مستقبل میں گناہوں سے پاک زندگی نصیب فرمائے۔
3215 مناظرکیا لوگوں کا مقروض ہوتے ہوئے رشتہ داری کی وجہ سے شادی وغیرہ میں بہت زیادہ خرچ کرنا اور لوگوں کی دعوت کرنا ٹھیک ہے، یہ جان کر کہ جن کا قرض ہے وہ کبھی کوئی بات نہیں کرتے؟
2295 مناظرمیں ایک طالب
علم ہوں میری عمر بائیس سال ہے اور ابھی تک غیر شادی شدہ ہوں اورشادی کرنے کی حالت
میں نہیں ہوں۔روزانہ میرے ذہن میں نفسانی خواہشات آتی ہیں میں ان پر قابو نہیں
کرپاتا ہوں۔ میں نے دو مہینہ روزہ رکھا لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ اس لیے آخر کار
میں نے ایک ڈاکٹر سے رابطہ قائم کرنے کا فیصلہ کیا اور اپنے احساسات پرقابو پانے
کے لیے دوا لی۔ کیا اسلام میں جنسی خواہش کو کم کرنے کے لیے دوا یا انجکشن کا
استعمال کرنا جائز ہے؟
میرے
ماما کی ایک بیٹی ہے میری ماں نے اس لڑکی کے بڑے بھائی کو دودھ پلایا ہے۔کیا میں
اس لڑکی سے نکاح کرسکتاہوں؟