معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 163894
جواب نمبر: 163894
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:1328-1125/D=11/1439
لڑکی اور لڑکے کا از خود نکاح کی بات چیت کرنا اور خود سے نکاح کرنے پر اقدام کرنا شریعت کی نظر میں پسندیدہ نہیں ہے لہٰذا والدین کی معرفت ہی شادی کی بات چیت چلانی چاہیے اور انھیں کی مرضی سے عقد نکاح منقعد کرنا چاہیے ایک حدیث میں تو یہاں تک فرمایا گیا لا نکاح إلا بولي پس ولی کو نظر انداز کرکے نکاح کا اقدام کیسے پسندیدہ ہوسکتا ہے۔پھر بھی اگر بالغ مسلمان لڑکے نے بالغہ مسلمان لڑکی کے ساتھ دو معتبر شرعی گواہوں کی موجودگی میں نکاح اور لڑکا لڑکی کا ہم کفو بھی ہے تو نکاح منعقد ہوجائے گا اور اگر لڑکا لڑکی سے کم تر ہوا تو لڑکی کے اولیاء نکاح فسخ کراسکتے ہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند