معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 163005
جواب نمبر: 163005
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:1092-923/N=11/1439
اگر آپ نے اپنے چچا زاد بھائی کے ساتھ اپنی چچی کا دودھ پیا ہے اور اس وقت آپ کی عمر ( چاند کے حساب سے)دو سال کے اندر تھی تو آپ کے چچا اور چچی کے سب بیٹے بیٹیاں آپ کے رضاعی بھائی بہن ہوگئے اور شریعت میں نسبی بہن کی طرح رضاعی بہن سے بھی نکاح ناجائز ہے، پس ایسی صورت میں دودھ شریک بھائی کی کسی بھی بہن سے آپ کا نکاح نہیں ہوسکتا اور نسبی بہن کی طرح اس رضاعی (چچا زاد)بہن سے بھی نکاح کی شرعاً کوئی صورت نہیں ہے۔
قال اللہ تعالی: و أخوٰتکم من الرضاعة (سورة النساء، رقم الآیة: ۲۳)، وحرم الکل مما مر تحریمہ نسباً ومصاھرة رضاعاً الخ (الدر المختار مع رد المحتار، کتاب النکاح، فصل فی المحرمات، ۴:۱۰۵، ط: مکتبة زکریا دیوبند)، ولا حل بین الرضیعة وولد مرضعتھا أي: التي أرضعتھا الخ (المصدر السابق، باب الرضاع، ۴: ۴۱۰، ۴۱۱)۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند