معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 160217
جواب نمبر: 160217
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:776-717/M=7/1439
یہ ضروری نہیں کہ جس سے زنا کا صدور ہوجائے اس کا نکاح زانیہ لڑکی سے ہی ہوگا، یہ اللہ بہتر جانتا ہے کہ کس کے نصیب میں کیا ہے؟ لیکن آدمی اگر گناہ سے سچی توبہ کرلے اور پاکدامن عورت سے نکاح کی چاہت رکھے اور اس کے لیے کوشش ودعا بھی کرے تو اللہ کی ذات سے بعید نہیں کہ اس کا نکاح نیک اور پاکدامن سے ہوجائے۔ قرآن کے مطابق پاکیزہ عورتیں، پاکیزہ مردوں کے لیے مناسب ہوتی ہیں، اور خبیث عورتیں، خبیث مردوں کے لائق ہوتی ہیں، اور جس مرد یا عورت کو زنا کی حالت (عادت) پڑجاتی ہے تو ایسے مرد یا عورت کو زنا کار سے ہی شادی کرنا محبوب ہوتا ہے۔ الزاني لا ینکح إلا زانیةً الخ (النور)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند