• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 160131

    عنوان: كیا ۵۳ سال کے بعد نکاح کرنا فرض ہوجاتا ہے؟

    سوال: کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں مسئلہ یہ ہے کہ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ ۵۳ سال کے بعد نکاح کرنا فرض ہوجاتا ہے یہ کہاں تک صحیح ہے ؟ برائے کرم جواب دیکر شکریہ کا موقع دیں۔

    جواب نمبر: 160131

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:817-711/sd=7/1439

    نکاح کی فرضیت کا تعلق کسی خاص عمر سے نہیں ہے ؛ بلکہ جب نکاح کے بغیر زنا میں مبتلا ہو جانے کا یقین ہو اورروزہ رکھنے کی بھی استطاعت نہ ہو،تو نکاح فرض ہوجاتا ہے ۔

    قال الحصکفی : فإن تیقن الزنا إلا بہ فرض۔قال ابن عابدین : (قولہ: فإن تیقن الزنا إلا بہ فرض) أی بأن کان لا یمکنہ الاحتراز عن الزنا إلا بہ؛ لأن ما لا یتوصل إلی ترک الحرام إلا بہ یکون فرضا بحر، وفیہ نظر إذ الترک قد یکون بغیر النکاح وہو التسری، وحینئذ فلا یلزم وجوبہ إلا لو فرضنا المسألة بأنہ لیس قادرا علیہ نہر لکن قولہ: لا یمکنہ الاحتراز عنہ إلا بہ ظاہر فی فرض المسألة فی عدم قدرتہ علی التسری وکذا فی عدم قدرتہ علی الصوم المانع من الوقوع فی الزنا فلو قدر علی شیء من ذلک لم یبق النکاح فرضا أو واجبا عینا، بل ہو أو غیرہ مما یمنعہ عن الوقوع فی المحرم ۔ ( الدر المختار مع رد المحتار : ۶/۳، کتاب النکاح ، ط: دار الفکر، بیروت )


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند